کراچی( کرائم رپورٹر) کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف خفیہ اداروں کی رپورٹوں کے مطابق ٹارگیٹڈ آپریشن ، پولیس اور رینجرز کی مشترکہ چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ، شہر میں کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حساس ادارے کا دستہ تیار۔ ملک کے ایک حسا س ادارے نے مانیٹرنگ شروع کردی۔ حساس علاقوں کے نقشے تیار کرلئے گئے۔ بیرون ملک سے چلنے والی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کی فہرستیں مرتب کرلی گئیں۔ جیلوں میں موجود جرائم پیشہ افراد سے سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کی سرگرمیوں کی رپورٹ تیار۔ پولیس اور رینجرز میں سیاسی وابستگی رکھنے والے افسران کی کڑی نگرانی ، غلط انفارمیشن دینے پر سخت ترین کارروائی کا فیصلہ، افسران کے فون ریکارڈ طلب کرلئے گئے۔ ذرائع کے مطابق شہر میں ٹارگٹ کلنگ اور جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر خفیہ اداروں کی رپورٹوں کے مطابق وفاقی حکومت نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلا امتیاز اپریشن کا ٹاسک دیدیا۔ اس بات کا فیصلہ بھی مشترکہ اجلاس میں کیا گیا کہ چھاپہ مار ٹیموں کو ہر قسم کی جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے۔ بعض سیاسی اور فرقہ ورانہ جماعتوں کی جانب سے گذشتہ ہونے والے آپریشن او رموجودہ دور کے آپریشن کے بارے میں سخت ردعمل ظاہر کیا گیا جس پر اس باتکا بھی فیصلہ کیا گیا کہ چھاپہ مار ٹیموں کو لیزر اسکنر ایمونیشن ڈیٹکٹر کی بھی فراہمی کو ممکن بنایا جائے تاکہ ٹارگیٹڈ کے دوران عام شہری متاثر نہ ہوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوبہ مقاصد حاصل ہوسکیں۔ اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیاگیا کہ گرفتار ہونے والے ملزمان کی رینجرز، پولیس اور حساس اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ مل کر جوائنٹ انٹیروگیشن رپورٹ تیار کی جائے تاکہ دہشت گردوں کو عدالتوں سے سزا دلوائی جاسکے۔
کراچی میں ٹارگیٹڈ آپریشن‘ رینجرز اور پولیس کو وسیع اختیارات
Nov 22, 2012