اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ ججز کی سنیارٹی کا فیلصہ ملک کی 65 سالہ تاریخ میں صدر مملکت ہی کرتے آئے ہیں، صدر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سمری انہی 2 اداروں کو واپس کی جو اس معاملے میں سوچنے اور غور کرنے کے مجاز ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل کی رائے کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس کے بعد جسٹس ریاض احمد خان سینئر ترین جج ہیں۔ ججز کے نوٹیفکیشن میں تاخیر کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں اعتزاز کا کہنا تھا کہ عدالتیں بھی مقدمات کے فیصلے کرنے میں 20 سال تک تاخیر کر دیتی ہیں، ان کے اپنے کئی کیسز 10 سال سے تاخیر کا شکار ہیں، انصاف میں تاخیر، انصاف سے انکار کے مترادف ہے۔