کراچی (نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جدوجہد کے بعد ایک آمر شکنجے میں آیا ہے۔ پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسائل کا ڈھیر ہے جن کا سامنا مرکز اور صوبائی حکومتوں کو ہے۔ جمہوریت کا ثمر چند راتوں یا چند دنوں میں نہیں مل سکتا۔ مشرف کے خلاف قانونی کارروائی سیاسی انتقام نہیں۔ 5 مہینوں میں حکومت پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگا۔ سیاسی جماعتوں کو کام کرنے کا موقع دیا جائے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ مشرف کی قسمت کا فیصلہ آزاد عدلیہ کرے گی۔ بہت جدوجہد کے بعد ایک آمر شکنجے میں آیا ہے اس کا آزاد ٹرائل کیا جائے گا تاکہ آمریت اور ڈکٹیٹر شپ سے بچائو ممکن ہو سکے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان میں پہلی بار کسی آمر کے خلاف کاروائی کی جا رہی ہے یہ کوئی سیاسی انتقام نہیں بلکہ آئین سے بغاوت کرنے والوںکا راستہ بند کرنا ہے اگر فوجی مداخلت رہے گی تو موروثی سیاست ختم نہیں ہوگی۔ سرکلر ریلوے کراچی کے شہریوں کا خواب ہے اسکو پورا کریں گے، سرکلر ریلوے کے لئے غیر ملکی ڈونرز کا اعتماد بحال کرنا ہوگا اور انہیں سکیورٹی مہیا کرنی ہو گی۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی اور صوبائی رہنما عرفان اللہ مروت، سلیم ضیاء ایڈوکیٹ، اسماعیل راہو، رانا احسان، زین انصار ی اور علی اکبر گجر بھی موجود تھے جبکہ کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز خان فاران نے استقبالیہ کلمات کہے۔ میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہناتھا کہ عام انتخابات کے بعد انتقال اقتدار پرامن طریقے سے ہوا، بے شمار اختلافات کے باوجود ایک جمہوری دور ختم ہوا اور دوسرا شروع ہوا اگر ہماری پالیسی درست نہ ہوتی تو عوام ہمیں منتخب نہ کرتے۔ خوشی ہے کہ خیبر پی کے اورسندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔ پرویز مشرف کے خلاف کاروائی سیاسی انتقام نہیں بلکہ انہیں دفاع کا پورا موقع دیا جائے گا۔ بلٹ ٹرین کے لئے 68 بلین امریکی ڈالر درکار ہیں، پہلا ہدف ریلوے کو اپنی رفتار پر دوبارہ بحال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکلر ریلوے کیلئے جہاں جہاں کانٹے بوئے گئے ہیں وہاں سے کانٹے نکالیں گے، ریلوے کی زمینوں کو قبضہ مافیا سے واگزار کرائیں گے۔ چین سے جلد ہی 58 لوکو موٹو انجن آجائیں گے۔ انہوں نے کہا ریلوے کا خسارہ 30ارب تھا جو کہ رواں سال 33ارب لگانے کا تخمینہ لگایا گیا تھا یقین دلاتاہوںکہ خسارہ کم ہوگا بڑھے گا نہیں اور اس کا کریڈیٹ ریلوے کے ایماندار انتظامیہ کو جائے گا۔
بڑی جدوجہد کے بعد ایک آمر شکنجے میں آیا: سعد رفیق
Nov 22, 2013