راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نوائے وقت رپورٹ) پولیس کے اعلیٰ افسروں نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو سچ سچ بتا دیا ہے کہ راولپنڈی کا واقعہ پولیس کی غفلت کے باعث پیش آیا‘ راولپنڈی کے واقعہ کے بعد معطل ہونے والے آر پی او اور سی پی او نے یہ تسلیم کیا کہ وقوعہ کے وقت وہ شہر میں موجود نہ تھے‘ ان افسروں کے بیانات نے پولیس کے موقع سے بھاگ جانے کی تصدیق کی۔ اطلاعات کے مطابق یہ پولیس افسر ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتے رہے اور پھر آپس میں لڑ پڑے۔ معطل ہونے والے آر پی او زعےم اقبال شےخ نے کہا ہے کہ راولپنڈی واقعے کے بعد فائرنگ کے دوران سکواڈ نے انہےں گلی مےں چھپا دےا تھا۔ وہ اٹک کے دورے پر تھے کسی جونےئر افسر نے انہےں واقعے کی اطلاع دی اور نہ ہی کوئی کردار ادا کےا، نجی ٹی وی کے مطابق فےکٹ فائنڈنگ کمےٹی کو دئےے گئے بےان مےں زعےم اقبال شےخ نے کہا کہ عاشورہ کے روز وہ جمےل عرف جنگرےز نامی شدت پسند کی اطلاع پر اٹک کے فضائی دورے پر تھے اطلاع تھی کہ ےہ شدت پسند بذرےعہ اےمبولےنس 20 سے 25 افراد سمےت روانہ ہوا ہے انہےں راولپنڈی سانحہ کی اطلاع 3 بجکر 50 منٹ پر پنڈدادن خان مےں لےنڈنگ کے بعد ملی، انہوں نے کہا کہ انہےں واقعے کی اطلاع کسی جونےئر افسر نے وائرلےس پر بھی نہےں دی وہ اطلاع ملنے کے بعد ہےلی کاپٹر کے فوری طور پر ٹھنڈا نہ ہونے کی وجہ سے راولپنڈی روانہ نہ ہوسکے جب ساڑھے پانچ بجے پنڈی پہنچے تو دےگر پولےس افسروں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے، جہاں ان کے پہنچتے ہی ہوائی فائر ہوئے جونےئر انہےں چھوڑ کر فرار ہوگئے ان کے سکواڈ نے انہےں اس دوران گلی مےں چھپا دےا تھا، انہوں نے کہا کہ انہوں نے کسی بھی پولےس افسر کو کسی بھی چےز پر پابند نہےں کےا تھا ان کی غےر موجودگی مےں اےس اےس پی آپرےشنز اور دےگر افسروں نے کوئی کردار ادا نہےں کےا۔ نجی ٹی وی کے مطابق عےنی شاہدےن کا بھی ےہی کہنا ہے کہ پولےس کا واقعے مےں کوئی کردار نہےں تھا اور اےس اےس پی آپرےشنز اےس پی راول اور اےس پی سی آئی اے وہاں پر موجود تھے لےکن انہوں نے کوئی کردار ادا نہےں کےا اگر وہاں ہوائی فائرنگ بھی ہوجاتی تو شاےد لوگ منتشر ہوجاتے۔ زعیم اقبال نے اپنے بیان میں پولیس افسروں کے مواقع سے فرار ہونے کی تصدیق کی اور سکیورٹی امور کا ذمہ دار سی پی او کمیانہ کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ انہیں وقوعہ سے بروقت آگاہ نہیں کیا گیا۔ آر پی او نے کہا کہ اطلاع ملنے پر جب موقع پر پہنچا تو فائرنگ جاری تھی‘ ایس پی ٹریفک حسیب شاہ نے بیان میں کہا کہ وہ پولیس کنٹرول پر صورتحال بگڑنے کی اطلاع دے کر اضافی نفری طلب کرتے رہے لیکن کسی نے کان نہ دھرے۔ آدھا گھنٹہ گزرنے کے بعد ایس پی چودھری حنیف‘ جماعت علی بخاری‘ ایس ایس پی سکندر حیات مدرسے پہنچے تاہم حالات اس قدر کشیدہ ہو چکے تھے کہ سب کو پچھلی گلی سے وہاں سے نکلنا پڑا۔ سی پی او بلال صدیق نے کہا کہ وہ واقعہ کے وقت مری میں محرم الحرام کے انتظامات دیکھنے گیا ہوا تھا۔
پولیس افسر / بیان