ڈرون حملہ سرتاج عزیز پر ہوا‘ خورشید شاہ‘ حکومت نیٹو سپلائی روک دے قوم حمایت کریگی : منور حسن

ڈرون حملہ سرتاج عزیز پر ہوا‘ خورشید شاہ‘ حکومت نیٹو سپلائی روک دے قوم حمایت کریگی : منور حسن

Nov 22, 2013

لاہور + اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار + ایجنسیاں) مذہبی اور سیاسی رہنما¶ں نے ہنگو میں ڈرون حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حالیہ ڈرون حملہ ہنگو میں نہیں سرتاج عزیز پر ہوا ہے، موجودہ حکومت سفارتی ذرائع کا درست استعمال نہیں کر رہی، حکومت کی خارجہ پالیسی پر شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔ ڈرون سرتاج عزیز پر گرا ہے، حملے نے ان کے بیان کی قلعی کھول کر رکھ دی۔ مشیر خارجہ کی جانب سے اتنی بڑی بات کئے جانے کے بعد ڈرون حملہ حکومت کے لئے چیلنج ہے۔ جن سے مذاکرات کرنے ہیں وہ موجودہ صورتحال میں حکومت کا یقین کیسے کریں گے۔ سرتاج عزیز کی ڈرون حملے رکنے کی بات غلط ثابت ہوئی، امریکی ڈرون حملے رکنے کے بجائے بڑھ گئے ہیں۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا، مسلمان بھائیوں کے ناحق خون پر چپ نہیں بیٹھ سکتے، اب یقین دہانیوں سے کام نہیں چلے گا، حکومت پاکستانی ہونے کا ثبوت دے، امن و امان کے قیام کیلئے ڈرون حملے روکنا انتہائی ضروری ہے۔ ڈرون حملوںکا معاملہ انتہا کو پہنچ چکا ہے۔ حکومت جراتمندانہ فیصلے کرے گی تو پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہو گی۔ ڈرون گرائیں جائیں اور نیٹو سپلائی بند کی جائے۔ ڈرون حملوں کے ذریعے امریکہ پاکستان سے اپنی شکست کا انتقام لینا چاہتا ہے۔ امیر جماعت اسلامی منور حسن نے کہا ہے کہ جب سے وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں خطاب میں ڈرون حملوں میں صرف انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی ہلاکت کا بیان دیا ہے امریکہ کے حوصلے بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب امریکہ قبائلی علاقوں سے آگے بڑھ کر ہمارے شہروں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حکومتی رویہ انتہائی بزدلانہ اور شرمناک ہے۔ حکومت مجرمانہ خاموشی نہیں توڑے گی اور امریکہ کو سخت پیغام نہیں دے گی تو امریکی ڈرونز پورے ملک میں شہریوں کو نشانہ بناتے رہیں گے۔ حکومت نیٹو سپلائی سے حاصل ہونے والے کمشن کی خاطر اب تک ہزاروں شہریوں کا قتل عام کروا چکی ہے۔ حکمران بڑے فخر سے اعلان کرتے ہیں کہ نیٹو سپلائی جاری رہے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ڈرون حملے رکوائے اور اگر امریکہ حملے روکنے پر تیار نہیں ہوتا تو نیٹو سپلائی روک دے، پوری قوم حکومت کے اس اقدام کی حمایت کرے گی۔ اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی نے کہا ہے کہ ڈرون حملے میں بے گناہ معصوم طلبا شہید کئے گئے ہیں، ڈرون حملوں سے دہشت گردی میں اضافہ ہوتا ہے۔ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ ہنگو کے مدرسہ پر ڈرون حملہ پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہے‘ بندوبستی علاقے میں امریکہ نے یہ پہلا حملہ کر کے مرکزی حکومت کے منہ پر طمانچہ مارا ہے‘ اب سیلاب سارے بند توڑ کر گھر میں داخل ہو چکا ہے اب بھی اسے روکنے کی کوئی کوشش نہ کی گئی تو نتائج کی ذمہ دار پوری قوم ہو گی۔ کے پی کے کے سینئر وزیر سراج الحق نے ہنگو میں ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو حکومت ملک کی زمینی اور فضائی حدود کا تحفظ نہیں کر سکتی اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ امریکی سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔ آج ہنگو پر ڈرون حملہ ہوا ہے تو کل اسلام آباد پر بھی ڈرون طیارے سے میزائل فائر کر سکتے ہیں۔ الطاف حسین نے ہنگو میں حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشیر خارجہ کے بیان کو 24 گھنٹے بھی نہیں گزرے تھے کہ امریکہ نے ڈرون داغ دیا۔ حکومت قوم کو اصل حقائق سے آگاہ کرے کیونکہ یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے۔الطاف حسین نے کہا کہ وزیراعظم غیرملکی دورے چھوڑ کر ملک کو درپیش سلامتی کے بحران پر توجہ دیں، اگر طالبان سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں تو اس بارے میں قوم کو دوبارہ اعتماد میں لیا جائے۔ ایک اور اے پی سی بلائی جائے۔لارڈ نذیر نے ہنگو میں ڈرون حملے کی مذمت کی ہے۔ تحریک دعوت توحید کے سربراہ میاں محمد جمیل نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت ایک دوسرے کو ڈرون حملوں کا ذمہ دار ٹھہرانے کی بجائے متحد ہو کر امریکہ کے خلاف ڈٹ جائیں۔
ڈرون حملہ / ردعمل




 

مزیدخبریں