لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے’’گو نواز گو‘‘ کا نعرہ لگانے والے حافظ آباد کے سیلاب متاثرین کی طرف سے امداد کی امتیازی تقسیم کیخلاف دائر درخواست میں فلڈ ریلیف کمشنر اور ڈی سی او حافظ آباد سے متاثرین اور امداد کا ریکارڈ 12جنوری تک طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے حافظ آباد کے رہائشی محمد ریاض کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل ملک اللہ بخش ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حافظ آباد میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں امداد کی کی تقسیم امتیازی بنیادوں پر کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے حقیقی متاثرین دھکے کھاتے پھر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈی سی او حافظ آباد اور مسلم لیگ ن کے رہنمائوں کی فہرستوں کے مطابق من پسند اور بوگس سیلاب متاثرین کو امداد کی رقم بانٹی جا رہی ہے جبکہ حقیقی متاثرین کو کا قصور یہ ہے کہ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کے حالیہ دورہ حافظ آباد کے دوران امداد کی تقسیم میں امتیازی سلوک کیخلاف گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ انہوں نے عدالت میں فہرستیں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 117خاندان سیلاب سے بُری طرح متاثر ہوئے ہیں مگر انہیں امداد نہیں دی جا رہی، ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے فلڈ ریلیف کمشنر اور ڈی سی او حافظ آباد کونوٹس جاری کرتے ہوئے 12 جنوری تک متاثرین اور امداد کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
سیلاب متاثرین میں امداد کی امتیازی تقسیم کیخلاف درخواست پر فلڈ ریلیف کمشنر اور ڈی سی او حافظ آباد سے 12جنوری تک ریکارڈ طلب
Nov 22, 2014