سرینگر+نئی دہلی ( اے این این+ آئی این پی+آن لائن ) مقبوضہ کشمیر میں مجاہد کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد احتجاجی لہر 20 ویں ہفتے میں داخل ہوگئی اور بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ نہ تھم سکا، مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور پیلٹ گن کے استعمال سے مزیدبیسیوں کشمیری زخمی ہوگئے جبکہ متعدد کو حراست میں لیکر تھانوں میں بند کردیا گیا۔ حریت رہنما ملک بدستور زیر حراستہیں میر واعظ عمر فاروق بھی نظربند ہیں وادی میں بدستور کرفیو نافذ ہے، آدھی سے زائد آبادی گھروں میں محصور،کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی شدید قلت ہوگئی جبکہ بھارت میں زیرتعلیم ایک اور کشمیری طالبعلم کی پر اسرار موت واقع ہوگئی۔ ریاست راجھستان کے ایک ہوٹل میں وادی لولاب کے دیور علاقے کے رہنے والے توصیف احمد پیر زادہ کی نعش ایک کمرے میں پائی گئی سر ینگر پولیس کنٹرول نے واقعہ کی تصدیق کی ہے۔ جبکہ بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ کشمیر میں افواج کو دشمن پر حملے کیلئے اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں سرینگر، ترال، بانڈی پورہ اور سوپور میں بھارت کیخلاف احتجاج جاری رہا۔ گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری رہا اور مزید کئی افراد پر پی ایس اے نافذ کر کے کورٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا۔ ڈائون ٹاون میں مکمل ہڑتال رہی اور اس دوران دکانیں اور کاروباری مراکز مقفل رہے۔ فورسز اور پولیس حساس علاقوںمیں گشت کرتی رہی جبکہ اہم ناکوں اور گلی کوچوں میں پولیس اور فورسز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔دریں اثناء تحریک مزاحمت چیئرمین اور حریت کانفرنس (گ) کے سینئر لیڈر بلال صدیقی کو سینٹرل جیل کے باہر اس وقت حراست میں لیا گیا جب126 روز بعد انہیں حراست میں رکھنے کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔اس دوران لبریشن فرنٹ کے زونل آرگنائزر بشیر کشمیری پر پی ایس عائد کر کے انہیں کوٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا۔اس دوران شہر کے بٹہ کدل، وکٹری کراسنگ اور رعناواری کے جوگی لنکر میں نوجوان سڑکوں پر نمودار ہوئے اور فورسز پرسنگبازی کی ۔زالورہ سوپور میں گاڑیوں پر پتھرائو کیا گیا۔ سوپور ، ڈانگر پورہ علاقوں میں توڑ پھوڑ کرنے اورنوجوانوں کی گرفتاریاں عمل میں لانے کے خلاف لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ ضلع کپواڑہ میں ہڑتال سے معمول کی زندگی درہم برہم ہوئی۔ترال کے قصبہ ڈادہ مسرہ میں نوجوان شوکت راتھر کی گرفتاری پر لوگ مشتعل ہو گئے اور انہوں نے شدید مزاحمت کی جس کے بعد قابض فوج نے اندھادھند آنسوگیس کی شیلنگ کی۔ مظاہرین نے بھارت کیخلاف اور آزادی کے حق میں زبردست فلک شگاف نعرے لگائے۔ علاوہ ازیں اپنے بیان میں چیئرمین لبریشن فرنٹ یاسین ملک نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کو ایک بدترین پولیس ریاست میں تبدیل کردیا گیا۔ علاوہ ازیں بھارت میں زیر تعلیم ایک اور کشمیری طالبعلم کی پراسرار موت کے واقعہ کی سرینگر پولیس کنٹرول روم نے میڈیا کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوان کی موت کی وجوہات جاننے کیلئے ریاستی پولیس راجستھان پولیس کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ مذکورہ طالب علم کے لواحقین نے الزام لگایا کہ ان کا لخت جگر خود کشی نہیں کرسکتا اور اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئے۔ شیکاوتی انجینرنگ کالج راجستھان میں وزیر اعظم سکالر شپ سکیم کے تحت بی ای فرسٹ سمسٹر میں زیر تعلیم توصیف احمد پیرزادہ ہوسٹل کے کمرے میں پنکھے سے لٹکے پائے گئے۔ مذکورہ کالج میں زیر تعلیم ایک اور کشمیری طالب علم نے بتایا ہے کہ توصیف کا داخلہ اگست کے مہینے میں ہوا تھا اور وہ پہلے سمسٹر کی تیاری کررہا تھا۔6دسمبر سے توصیف کا امتحان شروع ہونے والا تھا جس کیلئے اس نے فیس بھی ادا کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ توصیف کو اس وقت ایک جھٹکا لگا جب اس نے اپنا نام رجسٹر نہیں دیکھا۔ اس کے بعد توصیف اداس ہوا اور اس سلسلے میں اس نے کالج کے منیجنگ ڈائریکٹر دنیش رنوا سے بات کی۔ ایک اور طالب علم نے کہا کہ دنیش نے توصیف کو 45000 روپے دینے کیلئے کہا تاکہ اس کا ایڈمشن نئی دہلی کے کسی اور کالج میں کیا جاسکے۔ اس سے توصیف کا ایک سال ضائع ہوسکتا تھا اور یہی وجہ ہے کہ وہ کافی مایوس ہوا تھا۔ توصیف کے بھائی ہلال احمد نے بتایاکہ توصیف کی موت کے حوالے سے خود کشی کا جو نوٹ لکھا گیا ہے، وہ توصیف کا نہیں ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ کشمیر میں ہماری مسلح افواج کو دشمن پر حملے کیلئے اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ فوج کو دشمن کی جانب سے فائرنگ اور جانی نقصان کا انتظار کئے بغیر اپنی بندوقیں چلانے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا کہ جب انہوں نے وزارت دفاع کا عہدہ سنبھالا تو سب سے پہلی چیز جو انہوں نے اپنے فوجیوں کو بتائی وہ یہ تھی کہ اگر آپ کسی کے ہاتھ میں مشین گن یا پستول دیکھ کر یہ توقع مت رکھو کہ وہ ہیلو کہنے کیلئے آ رہا ہے بلکہ خود مرنے سے قبل اس کا خاتمہ کر دو۔ ممبئی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے ہمسایہ ملک (پاکستان)کے ساتھ تعلقات کے قیام کیلئے کوششیں کیں اور اس پر انہیں لوگوں نے تنقید کا نشانہ نہیں بنایا۔کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے انہوں نے الزام عائد کیا کہ سرحد کی دوسری جانب سے اشتعال انگیزی کے بغیر بھارتی فوج نے کبھی کوئی اقدام نہیں کیا۔