دی ہیگ (این این آئی+ آئی این پی+ نیٹ نیوز) برطانیہ عالمی عدالت انصاف میں جج کی دوڑ سے دستبردار ہو گیا جس کے بعد بھارتی جج دلویو بھنڈاری عالمی عدالت انصاف کے دوسری بار جج منتخب ہو گئے۔ بھنڈاری کو جنرل اسمبلی میں 193میں سے 183اور سلامتی کونسل کے تمام 15ووٹ ملے۔ اس سے قبل جج کی تعیناتی پر بھارت اور برطانیہ میں سفارتی تنازع پیدا ہو گیا تھا۔ بھارتی جج کو جنرل اسمبلی میں جبکہ برطانوی جج کو سلامتی کونسل میں زیادہ ووٹ ملے تھے۔ برطانیہ نے آئی سی جے کے جج کے عہدے کی دوڑ میں شامل اپنے امیدوار کرسٹوفر گرین وڈ کا نام واپس لے لیا۔ یاد رہے انڈین جاسوس کلبھوشن یادھو کو فوجی عدالت کی جانب سے دی گئی پھانسی کے فیصلے کے خلاف آئی سی جے کا فیصلہ دینے والے بنچ میں دلویر بھنڈاری شامل تھے۔ان کی موجودہ مدت 15 فروری سنہ 2018ء تک ہے اور دوسری مدت کے لئے انھیں برطانیہ کے گرین وڈ سے سخت مقابلے کا سامنا تھا۔گرین وڈ کو سکیورٹی کونسل کی حمایت حاصل تھی جبکہ بھنڈاری کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی حمایت حاصل تھی۔انڈیا کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ایک ٹویٹ کے ذریعے اس جیت کی مبارکباد دی ہے جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر خارجہ اور ان کی پوری ٹیم کو اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ انڈیا کے اعلیٰ ترین شہری اعزازات میں سے ایک پدم بھوشن سے نوازے جانے والے جسٹس بھنڈاری 40 سال سے زائد عرصے سے انصاف کے نظام کا حصہ رہے۔ خیال رہے آئی سی جے کا قیام سنہ 1945ء میں عمل میں آیا تھا اور اس وقت سے پہلی بار ایسا ہوگا وہاں کوئی برطانوی جج نہیں ہوگا۔آئی سی جے کے 15 ججوں میں سے تین افریقہ سے آتے ہیں اور تین ایشیا سے۔ ان کے علاوہ لاطینی امریکہ اور مشرقی یورپ سے دو دو جج شامل ہوتے ہیں جبکہ پانچ ججز مشرقی یورپ اور دیگر علاقوں سے آتے ہیں۔این این آئی کے مطابق اقوام متحدہ میں برطانیہ کے مستقبل مندوب میتھیو رائے کرافٹ کا کہنا تھا برطانیہ نے فیصلہ کیا ہے اس مقابلے کو جاری رکھ کر الیکشن کے مزید رائونڈز سے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل اور جنرل اسمبلی کا قیمتی وقت ضائع نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا ہمیں مایوسی ضرور ہوئی تاہم اس عہدے کے لئے 6 بہترین امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔آئی این پی کے مطابق یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب آئی سی جے میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی پھانسی رکوانے کے حوالے سے بھارت کی درخواست پر کیس کی سماعت زیرالتوا ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک افسر سے جب آئی سی جے میں ہونے والے انتخابات پر بات کی گئی تو انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر نجی ٹی وی کو بتایا پاکستان کو اس پیشرفت کے بارے میں علم ہے اور کلبھوشن کیس کی آئندہ سماعت پر بھرپور تیاری کے ساتھ جائیں گے۔ انہوں نے کہا حکومت نے اگلی سماعت کے لئے اپنی قانونی حکمت عملی تیار کرلی ہے جس پر عملدرآمد آئندہ چند دنوں میں شروع کر دیا جائیگا۔