ججز کو سوچنا چاہئے طاقتور کیخلاف فیصلہ دیکر کب تک گالیاں سننی چاہئیں: کائرہ

لاہور (خصوصی رپورٹر) پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ نواز شریف ملک میں سیاسی گرد چاہتے ہیں جس سے انہیں فائدہ پہنچ سکے لیکن ججز کو سوچنا چاہیے کہ طاقتور کے خلاف فیصلہ دیکر کب تک گالیاں سننی چاہئیں، حکومت آئینی فورمز میں معاملات حل کر ے، کسی آئین سے ماورا قدم کو قبول نہیں کیا جائے گا، اگر جمہوریت کو خطرہ ہوا تو پیپلزپارٹی سب سنبھال لے گی، عمران خان کی اصل شکل قوم کے سامنے آرہی ہے، سمیع الحق سے اتحاد کر کے کونسا روشن خیال لا رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی پنجاب سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ قمرز مان کائرہ نے کہا کہ جب پیپلزپارٹی بن رہی تھی اس وقت بھی جمہوری استحکام کی باتیں ہو رہی تھیں، ہماری اپنی حکومتیں بھی مکمل جمہوری نہیں تھی، آج پھر ملک میں جمہوری تسلسل کے لئے کوشاں ہیں۔ حکمران جماعت کے نکالے گئے وزیراعظم سازشوں کی بات کر رہے ہیں لیکن ملک کی عدلیہ کو جتنی گالیاں (ن) لیگ نے دیں اور کسی نے نہیں دیں، نواز شریف جمہوریت ڈی ریل کر نے والوں کے ساتھ کھڑے رہے، اسمبلیوں کا سہارا صرف اقتدار تک پہنچنے کے لئے لیا، 1990ء سے اب تک کے سارے الیکشنوں میں نواز شریف کے لئے دھاندلی کی گئی۔ ہم بار بار نواز شریف سے پوچھتے ہیں آخر سازش کیا ہے، پیپلز پارٹی ہمیشہ کہتی رہی کہ حکومت آئینی فورمز میں معاملات حل کر ے۔ جمہوری نظام میں نواز شریف اور ان کے خاندان کو سزا ہو سکتی ہے۔ ملک میں یہ تاثر نہیں ہونا چاہیے کہ کمزور کے لئے قانون الگ اور طاقتور کے لئے الگ ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ختم نبوت پاکستان میں طے شدہ معاملہ تھا، آخر اسے کیوں چھیڑا گیا۔ بی بی شہید کے قتل کی منصوبہ بندی ان کے مدرسے میں ہوئی جس کے ساتھ عمران خان اتحاد کررہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...