کرونا ویکسین تمام ممالک کو دی جائے: شاہ سلمان تیار ہیں: روس

ریاض‘ مکہ مکرمہ (نوائے وقت رپورٹ‘ امیر محمد خان‘ ممتاز احمد بڈانی) سعودی عرب میں گروپ 20 کا ورچوئل سربراہ اجلاس ہوا۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے خطاب میں کہا کہ دنیا کی تمام اقوام کو کم لاگت پر کرونا ویکسین دینا ہو گی جو بہت ضروری ہے۔ روسی صدر پیوٹن نے دوسرے ممالک کو کرونا ویکسین دینے کی پیشکش کی اور کہا کہ کرونا ویکسین پر انسانیت کا حق ہے۔ اجلاس میں رکن ممالک کے علاوہ بین الاقوامی تنظیمیں بھی شرکت کر رہی ہیں۔ گزشتہ دو ماہ سے جی ٹوئنٹی ممالک کے مختلف وزارتوں کے اجلاس تسلسل سے منعقد ہو رہے ہیں جس کے ذریعے ایجنڈے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جی ٹوئنٹی دنیا کی اہم اقتصادی ممالک کا مجموعہ ہے۔ یہ 85 فیصد عالمی مجموعی پیداوار کا مالک گروپ ہے۔  2020ء میں پہلی مرتبہ سعودی عرب کو جی ٹوئنٹی کی قیادت ملی ہے جو سعودی عرب کی مضبوط اقتصادی پالیسیوں کا مظہر ہے جی ٹوئنٹی کی پہلی سربراہ کانفرنس 2008ء میں ہوئی تھی۔ اس اہم موقع پر فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ترک صدر طیب اردگان سے ٹیلی فونک گفتگو بھی کی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ترک صدر طیب اردگان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنمائوں نے باہمی تعلقات پر غور کیا اور ریاض میں جاری جی۔20 کے ورچوئل اجلاس سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے تنازعات کے خاتمے اور دبائو کو کم کرنے کے لیے بات چیت جاری رکھنے اور تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان 2018 میں صحافی جمال خشوگی کے سعودی قونصل خانے میں قتل کے بعد پہلی بار رابطہ ہوا ہے۔ اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ دریں اثناء سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹ میں کہا کہ جی 20 گروپ نے دنیا پر کورون وائرس وبائی امراض کے اثرات کو کم کرنے کی کوششوں میں اپنی طاقت اور قابلیت کا مظاہرہ کیا ہے۔  سعودی عرب کے شاہ سلمان نے کوویڈ 19 بحران ، پائیداری پر جی 20 تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کہا‘ مملکت سعودی عرب جی 20 ممالک کے رہنماؤں کی ملاقات سے خوش ہے، اجلاس دنیا بھر میں کرونا وباء کے مضمرات اور اسکے حل کیلئے دنیا پر کرونا وائرس وبائی امراض کے اثرات کو کم کرنے کی کوششوں میں شامل ہونے کی اپنی طاقت اور صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ ’’شاہ سلمان نے جی 20 ریاض سربراہ اجلاس کے اپنے ابتدائی بیانات سے پہلے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ "ہماری ذمہ داری سب کے بہتر، صحت مند اور خوشحال مستقبل کی طرف بڑھنا ہے۔ شاہ سلمان نے کانفرنس کے ابتدائی میں ورچوئل خطاب میں کہا کہ جی 20 ممالک کو ماحول کے تحفظ اور تحفظ میں بین الاقوامی برادری کی رہنمائی کرنی ہوگی۔ افتتاحی تقریب میں سعودی فضائیہ اور السعودیہ کا ائیرشو جی 20 ورچوئل سربراہ کانفرنس کے آغاز پر شاہی فضائیہ اور مملکت کی قومی ائیر لائن ’السعودیہ ‘ نے ائیر شو پیش کیا۔ سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق ریاض کے آسمان پر سعودی شاہی فضائیہ کے شاہینوں نے مثالی فضائی کرتب دکھائے رائل ائیر فورس کے جہازوں کو بھی سبز رنگ سے سجایا گیا تھا ائیر شو میں رائل ائیر فورس کے 7 طیاروں نے جبکہ السعودیہ کے تین جہاز جن میں ایئر بس 320 ، بوئنگ 777 اور بوئنگ 787 نے حصہ لیا جی 20 کے سال رواں کے میزبان اور سربراہ کی حیثیت سے ائیر شو میں شاہی فضائیہ نے سبز اور سفید رنگ فضا میں بکھیر کر سعودی عرب کے جھنڈے کی عکاسی کی جبکہ السعودیہ  کے بوئنگ اور شو میں شریک دیگر طیاروں کو بھی خصوصی طور پر جی ٹوئنٹی کے لوگو اور سبز رنگ سے خصوصی طور پرمزین کیا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...