لاہور(خصوصی نامہ نگار)تحریک لبیک پاکستان کے امیر علامہ خادم حسین رضوی کو ملتان روڈ پر مدرسہ ابوذر غفاری میں سپرد خاک کردیاگیا ہے، قبل ازیں مینار پاکستان گرائونڈ میں ان کی نمازجنازہ میں ملک اور بیرون ملک سے لاکھوں افراد شریک ہوئے۔قل خوانی آج صبح نو بجے مزارحضرت داتا گنج بخش کے احاطے میں ہوگی۔مینار پاکستان گرائونڈ میں نماز جنازہ میں وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری،علامہ خادم حسین رضوی کے استاد عبدالستار سعیدی،مفتی منیب الرحمن ، مولانا الیاس قادری کے فرزند مولانا بلال عطاری قادری، ثروت اعجاز قادری، لیاقت بلوچ ،ذکر اللہ مجاہد، ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی،علامہ شفیق امینی، پیربشیر احمد یوسفی، مفتی خلیل احمد یوسفی، ڈاکٹراشرف آصف جلالی ، میاں ولید احمد شرقپوری،صاحبزادہ عثمان علی جلالی، علامہ قاری زوار بہادر، صاحبزادہ فضل الرحمن اوکاڑوی، مولانا فاروق الحسن، علامہ مقصود احمد مکی مدنی، علامہ عبدالمصطفی ہزاروی،خواجہ غلام قطب الدین فریدی ،صاحبزادہ غلام نصیرالدین چراغ، جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما مولانا محمد امجد خان ، مولانا رشید میاں ، مولانا عبدالودود، مولانا سلیم اللہ قادری، حافظ غضنفر عزیز، صاحبزادہ فہیم الدین، محمد افضل خان، قاری حنیف الحق، حافظ عبد الواجد، ضیاء الحق نقشبندی، ڈاکٹر میاں صغیراحمد مجددی، علامہ عبد الرشید اویسی،علامہ فرمان علی حیدری،صاحبزادہ مرتضیٰ علی ہاشمی،پیر سید ظفر علی شاہ بنوری،میاں محمد تنویر کوٹلوی،مفتی محمد طاہر نواز طحاوی،مفتی محمد زاہد نعمانی،مفتی ارشاد احمد جلالی،مفتی محمد صمصام مجددی ، حافظ نصیر احمد نورانی ،رشید احمد رضوی،مفتی تصدق حسین ،محمد ایوب مغل ،محمد ارشد مہر،حافظ احسان الحق ،خواجہ محمد عمران ،مفتی غلام رسول ،مولاناحاجی شوکت علی،مولانا سید اصغر علی شاہ ،مولانا غلام عباس،پروفیسر احمد رضا خان،مفتی انتخاب نوری،مولانا محمد سلیم اعوان ،حاجی شوکت علی،مولانا محمد اعظم قادری،صاحبزادہ رضا مصطفیٰ ،مفتی محمد حسیب، پیر منیر قادری ،مولانا عبدالرئوف نورانی ،مولانا نعیم جاوید نوری،مولانا محمد علی نقشبندی، مفتی عرفان حنفی ،حافظ لیاقت علی رضوی ،مولانا سرفراز احمد احمدقادری،صاحبزادہ محمد حمادزوار، مولانا شبیر حسین فریدی ،قاری اعجاز احمد نورانی ،حافظ محمد طارق ، سید محمد صفدر شاہ گیلانی،علامہ سید عقیل انجم قادری، صاحبزادہ مفتی محمد فضل الرحمن اوکاڑوی، میاں شبیر شرقپوری ،پیر سید شاہد حسین گردیزی، ملک محبوب الرسول قادری علامہ نعیم جاوید نوری ،مولانا نصیر احمد نورانی پیر سعید احمد نقشبندی،علامہ سید عرفان شاہ مشہدی، پیر میاں محمد حنفی سیفی ، علامہ طاہر تبسم قادری، علامہ ثاقب رضا مصطفائی ،عقیدت مندوں اور کارکنوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد علامہ خادم حسین رضوی کو ملتان روڈ پر واقع ان کی مسجد و مدرسہ رحمۃ اللعالمین کے بالمقابل مدرسہ ابوذر غفاری میں سپرد خاک کیاگیاقبل ازیں میت کو ایمبولینس کے ذریعے سبزہ زار سے مینار پاکستان گرائونڈ لایاگیا جہاں پہلے ہی تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔ علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ ان کے بیٹے حافظ سعد رضوی نے پڑھائی اور پھر قائد تحریک کو ان کے بیٹوں اور قریبی ساتھیوں نے لحد میں اتارا۔ سبزہ زار سے مینار پاکستان قریباً نو کلومیٹر کا فاصلہ چارگھنٹے سے زائد میں طے ہوا ، سڑک کے دونوں اطراف اور چھتوں پر کھڑے لوگوں نے گاڑی پر پھول برسائے۔ تحریک کے رضا کاروںنے ایمبولینس سمیت سکیورٹی کے دیگر انتظامات مثالی انداز میں سنبھال رکھے تھے ، جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوان بھی سیکڑوں کی تعداد میں جلوس کے لئے خدمات انجام دے رہے تھے، اہل سنت کی جید شخصیات صبح دس بجے سے پہلے ہی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے ملک کے کونے کونے سے پہنچ گئیں۔لوگ مینار پاکستان فلائی اوور پربھی چڑھے ہوئے تھے۔عقیدت مندوں نے مینار پاکستان گرائونڈ کے علاوہ ملحقہ سڑکوں پر نماز جنازہ ادا کی۔ علاوہ ازیں تحریک لبیک پاکستان کے نائب امیر اور علامہ خادم حسین رضوی کے بڑے صاحبزادے حافظ سعد حسین رضوی کو نیا امیر بنا دیا گیا۔ ان کی امارت کا اعلان مینار پاکستان میں نماز جنازہ سے قبل پیر سید ظہیر الحسن شاہ نے کیا ، جس کا فیصلہ تحریک کی مجلس شوریٰ نے متفقہ طور پر کیا تھا۔ جنازہ پڑھانے سے حافظ سعد رضوی نے کہا ہے کہ تحریک کے بانی سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کے مشن کو جاری رکھوں گا ،مرکزی شوریٰ نے جو ذمہ داری دی ہے اس کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کروں گا ، تحفظ ناموس رسالت کا ادنیٰ کارکن بن کر تحفظ ناموس رسالت کے لئے پہلی صف پر ہونگا۔ اس موقع پر انہوں نے جنازہ کے شرکاء سے حلف لیا کہ وہ تحفظ ناموس رسالت اور ختم نبوت کے خادم رضوی کے مشن کو جاری رکھنے میں تحریک کے وفادار رہیں گے۔ نماز جنازہ میں سید مختاراشرف رضوی ، رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے بھی شرکت کی۔ گراؤنڈ سے مسلسل لبیک یارسول اللہ کی صدائیں بلند ہوتی رہیں۔ کرونا خدشات کے پیش نظر نمازِ جنازہ میں شریک شہریوں نے فیس ماسک کا استعمال کیا۔ملتان روڈ پر زیادہ تر مارکیٹیں اور دکانیں بند رکھی گئیں اور میت والا قافلہ گزرنے کے بعد روڈ پر ٹریفک بحال ہوئی اور مارکیٹیں کھولی گئیں۔مختلف علاقوں سے آئے کارکنوں کو مولانا خادم حسین رضوی کا آخری دیدار کروایا گیا۔ اس موقع پر کارکنوں نے تاجدارِ ختم نبوت اور لبیک یارسول اللہ کے نعرے لگائے۔ مرحوم کی رہائشگاہ کے باہر ہزاروں عقیدت مند موجود تھے۔
علامہ خادم رضوی کی نماز جنازہ لاکھوں افراد کی شرکت، سپرد خاک
Nov 22, 2020