اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن اپنے دو کلوگوشت کیلئے پوری گائےذبح کرناچاہتی ہے۔
انہوں نے کہا نادانواگربیماری پھیلتی اورلوگوں کی زندگیاں داؤ پرلگتی ہیں توکا ہے کی سیاست؟ سیاست اور اقتدار زندگی کے ساتھ ہیں، اگرزندگی چیلنج ہو جائے توسیاست کیا ہونی ہے۔
فواد چوہدری نے مشورہ دیا کہ اپنی حکمت عملی بدلیں، جلسوں کازیادہ شوق ہے تو ورچوئل جلسے کر لیں۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے دوسری لہر کے دوران بھی اپوزیشن کی جانب سے سیاسی جلسے کیے جا رہے ہیں۔ حکومت کی جانب حزب اختلاف کو سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔
حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے باوجود آج پشارو میں جلسہ کرنے جا رہی ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت عوام دباؤ کا سامنا نہیں کر سکتی اور اس سے بچنے کیلئے کورونا کے پیچھے چھپ رہی ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے موجودہ حکومت کو کورونا سے زیادہ بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو کسی محاذ پر آرام سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔ ناجائز حکمرانوں نے جلسہ روکنے کیلئے کورونا کا بہانہ بنایا ہے۔ حکومت سے جان چھوٹ جائے تو قوم صحتمند ہو جائے گی۔
رہنما پیپلزپارٹی قمرزمان کائرہ نے حکومت کو کورونا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا جتنی جلدی ممکن ہو خاتمہ ہو جانا چاہیئے۔
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ پارٹی قیادت اور جلسے کے منتظمین کے خلاف مقدمات کا اندراج ہونا چاہیئے۔ کورونا صورتحال پر عدالتی اور حکومت کے احکامات واضح ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقدمات کے اندراج سے متعلق حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی۔ ایسے حالات میں پی ڈی ایم جلسے کے نتائج انتہائی خطرناک ہوسکتے ہیں۔