لاہور(خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب مرزا شہزاد اکبراور مسلم لیگ (ن) کے رہنماء عطاء اللہ تارڈ میں نوک جھونک کا سلسلہ جاری ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے ٹویٹ کیا ہے کہ عطاء اللہ تارڑ سے درخواست ہے ہر پیشی پر وہی پرانا راگ الاپنے کی بجائے ایک سادہ سے سوال کہ شریف گروپ کے کلرکوں اور چپڑاسیوں کے اکاؤنٹس میں 16 ارب روپے کہاں سے آئے کا جواب تو دے دیں؟۔ جس پر عطاء اللہ تارڑ نے جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ درخواستیں کرنے کا وقت گزر چکا۔ ہوائی باتیں مت کیجئے۔ جھوٹ بولنے اور سازشوں سے فرصت ملے تو اثاثہ جات کیس میں ہائی کورٹ کے فل بنچ کا فیصلہ، برطانیہ کی این سی اے کی تحقیقات پر مبنی برطانوی عدالت کا فیصلہ پڑھ لیں۔ پھر بھی افاقہ نہ ہو تو کچھ عدالتی کارروائی کے اقتباسات میں بھیج دوں گا۔ علاوہ ازیں ایک بیان میں شہزاد اکبر نے بھی کہا ہے کہ معزز ججز کو سیاسی اجتماعات سے دور رہنا چاہئے۔ شہزاد اکبر نے عاصمہ جہانگیر کی یاد میں منعقدہ تعزیتی کانفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خطاب کے حوالے سے ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے بعد مفرور شخص کا خطاب رکھا گیا۔ نواز شریف کا خطاب رکھنے پر کانفرنس کے منتظمین کی غیر جانبداری پر سنجیدہ شبہات پیدا ہوئے ہیں۔
نوازشریف کا کانفرنس سے خطاب‘ منتظمین کی غیر جانبداری پر شبہات پیدا ہوئے: شہزاد اکبر
Nov 22, 2021