اسلام آباد(خبر نگار)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ پنجاب اور کے پی کے میں 500ارب کی سرکاری زمین پر قبضہ کیا گیا ہے سرکاری اراضی کی میپنگ کر لی گئی ہے اور بہت جلد اسے واگزار کر کے ٹین بلین ٹری منصوبے کے تحت درخت لگائے جائیں گے قبضہ مافیا کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا اور سرکاری اراضی ہرصورت واگزار ہوگی گزشتہ 70 سال سے سرکاری املاک پر قبضے کئے گئے مگر حکومتیں خاموش رہیں،وزیر اعظم عمران خان قبضہ مافیا کے لئے خطرے کی گھنٹی ہیںملک بھر میں جنگلات کی سات لاکھ ایکڑ اراضی پر قبضہ ہے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی ملک امین اسلم نے کہا کہ جو لوگ خود کو قانون سے بلاتر سمجھتے رہے ہیں ان کے لئے ریڈ وارننگ ہے جس کے بعد باقاعدہ آپریشن شروع کیا جائے گا سٹیٹ لینڈ کی پچاس ہزار مربع کلو میٹر کی میپنگ کر لی گئی ہے جس میں پنجاب ،خیبر پختونخواہ اور بلوچستان شامل ہیں جبکہ سندھ کی لینڈمیپنگ ابھی مکمل نہیں ہوئی پنجاب اور کے پی کے میں اب تک جو سرکاری زمین کی شناخت کی گئی ہے اس کے مطابق ایک لاکھ ساٹھ ہزار ایکڑ پر قبضہ ہے اور اس کی مالیت 500ارب روپے ہے جوکہ واپس لی جائے گی اسی طرح سندھ میں اس سے بھی زیادہ اراضی پر قبضہ ہے جس کے اعداد شمار اکھٹے کئے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ این ایچ اے ریلوئے دریائوں کی زمین اویکیوٹرسٹ بورڈ،واپڈا،اریگیشن ڈیپارٹمنٹ اور ایئر پورٹس کی زمینوں کے علاوہ جنگلات کی 30ہزار مربع کلو میٹر پرمیپنگ کا کام کیا گیا ہے جس دوران سات لاکھ ایکڑ جنگلات کی زمین کی شناخت کی گئی جس پر قبضہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع شہید بینظیرآباد کے جنگلات پر دس ہزار ایکڑ پر قبضہ کیا گیا ہے جہاں جنگلات کی زمین پر فصلیں اگائی کی گئی ہیں ،اسی طرح تخت پڑی راولپنڈی کے جنگل کی 755 ایکڑ اراضی ،اسلام آباد لوہی بھیر کے جنگل میں 629ایکڑ پر قبضہ ہے ۔
امین اسلم