کراچی ( سٹی ڈیسک )پیرطریقت حضرت سید خطاب شاہ چشتی صابری تاجیؒ کے 17ویں عرس مبارک اور دارالعلوم انوارالقرآن خطابیہ کے سالانہ جلسہ دستارفضیلت سے خطاب کرتے ہوئے سجادہ نشین ومہتمم علامہ پیر عبدالجبار چشتی، مفتی عبدالستار چشتی، علامہ اکرم سعیدی، پیر سید ارشدقادری، پروفیسر اسد محمود، مفتی سید نوررحمانی، مفتی مبارک عباسی، قاری عبدالغفارچشتی، علامہ عبداللہ کامل چشتی، علامہ عبدالباسط محمودشاذلی، مفتی صفدرحسین لغاری، علامہ عبدالرزاق عباسی، قاری عبدالقیوم محمود، علامہ سلیم نقشبندی ،علامہ عرفان اخترالقادری ودیگر نے کہاہے کہ برصغیر میں دین اسلام کے پھیلانے میں بزرگان دین، صوفیائے کرام اور مشائخ عظام کی بڑی خدمات ہیں، اولیاء کرام و بزرگان دین کی تعلیمات طریقت وشریعت کا درس دیتی ہیں، آج بھی ان بزرگان دین کے مزارات پر رشد و ہدایت کا فیض جاری ہے، حضرت سید خطاب شاہ چشتی صابری تاجیؒ نے ساری زندگی اسلام کی تبلیغ اور انسانیت کی خدمت میں گزار ی۔پیر عبدالجبار چشتی صابری نے اپنے خطاب میں کہاکہ معاشرے میں اس وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتاجب تک بزرگان دین کے بتائے ہوئے طریقوںاور ان کی تعلیمات پر عمل نہیں ہوگا،اسلام تلوار کے ذریعے نہیں بلکہ صوفیاکی تعلیمات اور حسن اخلاق سے پھیلاہے۔ انہوں نے کہا کہ اولیاء اللہ کے مزارات آج بھی نفرتیں مٹا کر محبتیں بانٹ رہے ہیں۔ اولیاء اللہ کی تعلیمات ہمیشہ ہمیشہ کے لئے زندہ رہتی ہیں۔آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بزرگان دین کے نقش ِقدم پر چلتے ہوئے معاشرے میں اپنا کردار ادا کریں۔مقررین نے کاحضور غوث اعظم دستگیرؓ کی تعلیمات میں امن، پیار، بھائی چارے کا درس پوشیدہ ہے۔ بزرگان دین کی تعلیمات ہمارے لئے قیامت تک کے لئے مشعل راہ ہیں۔انہو ں نے کہاکہ صرف جھوٹ نہ بولنے کا عزم کرلیا جائے تو ہمارا مستقبل محفوظ ہوجائے۔مقررین کا کہناتھاکہ حضرت غوث اعظم شاہ عبدالقادر جیلانیؒ کی تربیت ان کی ماں نے اعلیٰ درجے پر کی جس سے یہ سبق ملتا ہے کہ ہم بچوں کی تعلیم و تربیت قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں کریں تو آج بھی امت مسلمہ میں غوث، قطب، ابدال پیدا ہوسکتے ہیں۔ علماء مشائخ کی روشن تعلیمات ہمارے لئے قیامت تک مشعل راہ ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنے اسلاف کے کارہائے نمایاں زندہ رکھنے میں اپناکرداراداکریں۔ بچوں کی تعلیم کے ساتھ بہترین تربیت کا اہتمام کریں اسی میں ہماری کامیابی ہے۔ پیر عبدالجبار چشتی نے کہا کہ اسلام ایک بہترین ضابطہ اخلاق ہے جس میں ہر شعبہ ہائے زندگی کے متعلق رہنمائی اور ہدایت موجود ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں اسلام کی ابتدائی ترویج و اشاعت بزرگان دین کی آمد سے ہوئی، اور آج تک پورا خطہ ان کے فیوض و برکات سے مستفید ہورہا ہے۔اس موقع پر ملک وقوم کی سلامتی، مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی اور امت مسلمہ کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔