پاکستان آج کل جس شدید قسم کے اقتصادی بحران سے دوچار ہے اس سے نکلنے کے لیے اپنے طور پر ہاتھ پائوں تو مار رہا ہے مگر ابھی تک اسے خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ اس کی بہت سی وجوہ ہیں۔ غیرملکی سرمایہ کاری انتہائی غیر تسلی بخش ہے، درآمدات اور برآمدات کے مابین توازن بگڑا ہوا ہے اور یہ بگاڑ روز بروز بڑھتا چلا جارہا ہے۔ پاکستان کے مقامی صنعت کار اور سرمایہ کار اپنے ملک میں بھی سرمایہ کاری کرنے سے ہچکچا رہے ہیں کیونکہ انہیں سرمایہ کاری کے لیے جس قسم کے فرینڈلی ماحول کی ضرورت ہے وہ بدقسمتی سے انہیں میسر نہیں ہے۔ پھر غیرمستحکم پالیسیاں اور شارٹ ٹرم منصوبہ بندی بڑے سرمایہ کاروں کی طرف سے سرمایہ کاری کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں جس کے نتیجے میں معیشت میں کسی بہتری کے امکانات روز بروز کم ہوتے چلے جارہے ہیں۔ ان حالات میں دبئی ایکسپو 2020ء میں ’پنجاب- ہارٹ آف پاکستان انوسٹمنٹ کانفرنس‘ کا انعقاد ایک احسن اقدام ہے۔ اس کانفرنس میں وزیر خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت اور صوبائی وزیر برائے ہائر ایجوکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی راجہ یاسر ہمایوں نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس میں قونصل جنرل آف پاکستان یو اے ای حسن افضل خان سمیت پنجاب کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں، ممتاز پاکستانی کارپوریٹ لیڈرز اور مالیاتی اداروں کے ماہرین بھی شریک ہوئے جنہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع، امکانات اور سرمایہ کاری کے منظرنامے پر روشنی ڈالی۔ اس کانفرنس کے ذریعے یقینی طور پر پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھے گی اور وہ یہاں پر سرمایہ کاری کے لیے آمادہ و تیار ہوسکیں گے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ سرمایہ کاری کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے لیے سازگار فضا بنائی جائے۔
پنجاب -ہارٹ آف پاکستان انوسٹمنٹ کانفرنس
Nov 22, 2021