وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کو ریاست مدینہ کے تصور پر مبنی ایک فلاحی مملکت بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا ہے۔ممتاز صوفی دانشور شیخ حمزہ یوسف کے ساتھ سوشل میڈیا پر ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کی بنیاد دو اصولوں پر استوار کرنا چاہتے ہیں جن میں سے پہلا ایک فلاحی ریاست کا قیام ہے جہاں معاشرے کے غریب اور پسماندہ طبقے کاخیال رکھا جائے اور دوسرا قانون کی حکمرانی ہے۔
ماحولیاتی بحران کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماحول کے تحفظ کو ایک مقدس فریضہ سمجھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلی کی تباہی کاسامنا ہے کیونکہ لوگ اس مقدس فریضے سے بہت دور ہوچکے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ انہوں نے چند سیاستدان دیکھے ہیں جو انسانیت کی فلاح و بہبود کے خصوصی اہداف کے ساتھ آتے ہیں جبکہ زیادہ تر ترقی پذیر دنیا میں وہ ذاتی مفادات کے حصول اور رقم بنانے کےلئے اقتدار میں آتے ہیں۔