اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)وفاقی شرعی عدالت نے کم عمری اور زبردستی کی شادی کے خلاف ازخود نوٹس کے دوران وفاقی حکومت کی طرف سے جواب نہ جمع کرانے پر اظہار برہمی کیا ہے قائم مقام چیف جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین ایم شیخ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کم عمری اور زبردستی کی شادی کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی دوران سماعت چاروں صوبوں کے متعلقہ اعلی افسران نے پیش ہوکر نمائندگی کی تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا جس پر فاضل بینچ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگلی سماعت پر وفاقی حکومت اپنا موقف پیش کرے ، دوران سماعت بلوچستان حکومت کے وکیل نے تفصیلی رپورٹ پیش کی تاہم وکیل کم عمری اور زبردستی کی شادی کی روک تھام کے حوالے سے کوئی قانونی مسودہ پیش نہ کرسکے تو عدالت نے حکم جاری کیا کہ اگلی سماعت پر اس حوالے سے قانون کا باضابطہ مسودہ عدالت میں پیش کریں کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی ہے ۔