اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)وفاقی شرعی عدالت نے ہاوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن ایکٹ2018کے خلاف درخواست نمٹادی ۔ عدالت نے قراردیاہے کہ یہ قانون منسوخ ہو چکا ہے اس لئے کیس نمٹایاجاتا ہے ۔ قائم مقام چیف جسٹس سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین ایم شیخ پر مشتمل بینچ نے ہاس بلڈنگ فنانس کارپوریشن ایکٹ 1952 کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھاکہ ایچ بی ایف سی ایکٹ 2018 خلافِ اسلا قانون ہے۔ یہ قانون 1952 میں بنا تھا جس کے تحت عوام کو گھر بنانے کے لئے سودی قرضے دیئے جاتے تھے جو کہ خلافِ اسلام ہے۔ فاضل بنچ نے تمام تر دلائل اور ثبوتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اور فریقین کو سننے کے بعد یہ قرار دیا کہ متعلقہ قانون 2018 میں بذریعہ ہاس بلڈنگ فنانس کارپوریشن ایکٹ منسوخ ہوچکا ہے، اس لئے اس قانون کی مزید عملداری باقی نہیں رہی۔دوران سماعت عدالت کے نوٹس میں آیا کہ متعلقہ قانون کی منسوخی کے لئے جس قانون کا اجرا کیا گیا تھا وہ مجریہ 2018 کتابت کی غلطی پر مشتمل ہے تو عدالت نے اس نوٹس لیتے ہوئے قراد یا کہ قوانین میں غلطیاں ناقابل برداشت ہیں کیونکہ ریاست کا نظام اسی سے چلتا ہے۔ بعدازاں معزز عدالت نے ان احکامات کے ساتھ درخواست نمٹا دی کہ وفاقی حکومت آئندہ کے لئے قوانین کے اجرا میں غلطیوں کا ادراک کرے۔ ان احکامات کے ساتھ کیس نمٹا دیا گیا۔
ہاوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن ایکٹ2018کیخلاف درخواست نمٹادی گئی
Nov 22, 2022