اسلام آباد(آئی این پی ) ریڈیو فریکوئنسی شناخت پاکستانی فرموں میں بار کوڈز کو مستقل طور پر ایک موثر اور قابل اعتماد ٹیکنالوجی کے طور پر تبدیل کر رہی ہے،پاکستان مختلف صنعتوں میں سپلائی چین کو منظم کرنے کیلئے اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے۔ مناسب معائنہ کے بغیر آر ایف آئی ڈی کا استعمال حکومت اور نجی اداروں کیلئے سنگین سکیورٹی خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق ریڈیو فریکوئنسی شناخت پاکستانی فرموں میں بار کوڈز کو مستقل طور پر ایک موثر اور قابل اعتماد ٹیکنالوجی کے طور پر تبدیل کر رہی ہے جو انہیں اپنی سپلائی چینز کو منظم کرنے اور انہیں عالمی سطح پر مزید مسابقتی بنانے میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔ پروفیسر آف آر ایف آئی ڈی اور مائیکرو ویو انجینئرنگ، شعبہ ٹیلی کمیونیکیشن انجینئرنگ، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلا ڈاکٹر یاسر امین نے بتایا کہ آر ایف آئی ڈی پاکستانی فرموں میں بار کوڈز کو مستقل طور پر تبدیل کر رہا ہے، حالانکہ عالمی منڈیوں نے پہلے ہی اس رجحان کو قبول کر لیا ہے۔آر ایف آئی ڈی دیگر ایپلی کیشنز کے علاوہ گوداموں، فکسڈ اور موبائل اثاثہ جات سے باخبر رہنے، فیلڈ مانیٹرنگ اور مینجمنٹ، پوائنٹ آف سیل سیکورٹی، اور رسائی کنٹرول کے حل فراہم کرتا ہے۔
آر ایف آئی ڈی کو انفرادی مصنوعات کی شناخت کیلئے لاگو کیا جا سکتا ہے اور 100 ٹیگز کو بیک وقت پڑھنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔
اگرچہ بار کوڈ پڑھنے میںمختلف عوامل کی وجہ سے رکاوٹ ہو سکتی ہے، لیکن آر ایف آئی ڈی ایسی کسی رکاوٹ کا شکار نہیں ہے۔ڈاکٹر یاسر نے کہا کہ آر ایف آئی ڈی کسی بھی سپلائی چین میں سراغ لگانے اور مرئیت کو قابل بناتا ہے۔ سپلائی چین مینجمنٹ کیلئے آر ایف آئی ڈی کو اپنانے کیلئے کافی بھاری سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے لیکن یہ ایک طویل مدتی عزم ہے جو سپلائی چین کے آپریشنز کو برسوں تک زیادہ موثر اور ہموار بنائے گا۔پاکستان مختلف صنعتوں میں اپنی سپلائی چین کو منظم کرنے کیلئے اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے۔ خوردہ شعبہ صرف اشیائے صرف کی فروخت تک محدود نہیں ہے۔ ریٹیل انڈسٹری میں تمام ڈپارٹمنٹ اسٹورز، فوڈ چینز، شاپنگ سینٹرز، اور فیملی انٹرٹینمنٹ سینٹرز شامل ہیںجو ریٹیل سروسز کے تحت آتے ہیں۔