لاہور(کامرس رپورٹر ) چیئرمین سپیشل اکنامک زونز اتھارٹی حکومت، پنجاب اور پاکستان چائنہ جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدرایس ایم نوید نے خطے کے ممالک کے درمیان رابطوں اور تجارت کو بہتر بنانے کیلئے متحد ہونے پر زور دیاہے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار گزشتہ روز پاکستان چائنہ جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تھنک ٹینک کے اجلاس میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے خصوصی اقتصادی زونز کلیدی صنعتی شعبوں کا مرکز ہیں جیسے ٹیکسٹائل، زراعت، فوڈ پروسیسنگ، آٹوموبائل اور خدمات کا شعبہ، پنجاب میں اس وقت لگ بھگ 10 زونز کام کر رہے ہیں جن میں ایم تھری انڈسٹریل سٹی، علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی، رحیم یار خان انڈسٹریل سٹیٹ، بھلوال انڈسٹریل سٹیٹ، جے ڈبلیو چائنا پاکستان، وہاڑی انڈسٹریل سٹیٹ اور دیگر شامل ہیں۔ ہم تمام منصوبوں کو زیادہ سے زیادہ تعاون فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ پاکستان نے صنعتی پارکوں میں فیکٹریوں کو گیس، پانی، بجلی اور دیگر سہولیات فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔ ہم ممکنہ سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے کاروباری اداروں کو مناسب پالیسی پیکجز بھی فراہم کر رہے ہیں۔ صدر معظم علی گھرکی نے کہا کہ SEZs وسائل کی کمی کا شکار ریاستوں اور وسائل سے مالا مال خطوں کے درمیان اقتصادی رابطہ فراہم کرتے ہیں۔ اس قسم کا علاقائی انضمام امن کو بڑھاتا ہے اور پورے خطے کیلئے اقتصادی خوشحالی کو یقینی بناتا ہے۔ سپیشل اکنامک زونز کے چیئرمین ایس ایم نوید نے مزید کہا کہ چینی کمپنیاں بھی پاکستان میں سویا بین کی کاشت میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔ CPEC کے تحت مختلف صنعتی زونز کے کھلنے سے تجارت کا حجم کئی گنا بڑھ جائے گا۔ پی سی جے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر فانگ یولونگ نے آن لائن میٹنگ میں شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان توانائی، آٹوموبائل، ٹیکسٹائل، سرجیکل آلات، انفراسٹرکچر، انجینئرنگ، زراعت، معدنیات اور ایس ایم ایز میں سرمایہ کاری کیلئے ایک بڑی مارکیٹ پیش کرتا ہے۔ اس کی توجہ قابل تجدید توانائی کے ذرائع جیسے شمسی، ہوا، تھرمل اور بائیو گیس پر بھی ہے۔ پاکستان تمام شعبوں میں چینی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے تاکہ لبرل اور مستقبل کے حوالے سے سرمایہ کاری کی پالیسی سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ SEZs ترقی، آپریشن اور دیکھ بھال کیلئے پاکستان میں درآمد کی جانے والی تمام کیپٹل گڈز کیلئے کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکس سے 10 سال کی چھوٹ کا لطف اٹھائیں گے۔ پی سی جے سی سی آئی کے نائب صدر حمزہ خالد نے کہا کہ اپنے مقررہ ہدف کو کامیاب اور حاصل کرنے کیلئے وسائل کا نوٹس لینے اور زون ڈویلپرز کو زیادہ سے زیادہ تعاون فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ صلاح الدین حنیف، سیکرٹری جنرل PCJCCI نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں، پاکستان دوسرے ملک کے تجربے کو دیکھ رہا ہے، جس نے مغرب سے ثالثی کے قوانین بنائے ہیں، اور اس وقت چین کے کلسٹر ڈویلپمنٹ کے تجربے کو نقل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔