اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے معروف گلوکار علی ظفر کے خلاف گلوکارہ میشا شفیع کی طرف سے دائر کردہ جنسی حراسانی کیس میں درخواست گزار کو بیرون ملک سے ویڈیو لنک کے زریعے بیان ریکارڈ کرانے کی اجازت دے دی ہے۔سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ تحریری فیصلے میں عدالت عظمی نے قرار دیا صرف بیان ریکارڈ کرانے کے لئے گلوکارہ میشا شفیع کو پاکستان آنے کی ضرورت نہیں ،انہیں جرح کے لیے کینیڈا میں پاکستانی ایمبیسی جانے کی بھی ضرورت نہیں،عدالت میں بیان ریکارڈنگ کے لیے ورچوئل موجودگی کافی ہے،اپنے حکم میں عدالت نے قرار دیا ہے پچھلے 8 ماہ سے میشا شفیع سے جرح ہو رہی ہے،بدقسمتی سے جرح میں تاخیری حربوں سے متاثرہ فریق پر دباو ڈال کر بیان بدلوانے کی کوشش کی جاتی ہے ، جرح کے دوران جج کو خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھنا چاہئے، جج محسوس کرے جرح کا حق غلط استعمال ہو رہا ہے تو اسے مداخلت کرنی چاہئیے، میشا شفیع جنسی ہراسانی کیس میں ان کا بیان اہمیت کا حامل ہے،یہ بہترین وقت ہے عدالتوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شروع ہو،حکمنامہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا ہے۔
سپریم کورٹ، گلوکارہ میشا شفیع کو ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے کی اجازت
Nov 22, 2022