ٹچ بٹن رشتوں کو جوڑنے والی فلم ہے


سینما کا اچھا دور چل رہا ہے
ڈائریکٹر قاسم علی مرید،پرڈیوسر عروہ اور اداکارہ سونیا حسین سے انٹرویو
فلم کی ساری کاسٹ سے سیٹ پر بہت کچھ سیکھنے کو ملا : عروہ حسین 
 عروہ حسین کا ڈانسنگ نمبر فرسٹ ہاف میں رکھا گیا ہے: قاسم علی مرید 
کسی بھی آرٹ پیس کو دوسرے کے ساتھ کمپئیر نہیںکیا جا سکتا : سونیا حسین 
عنبرین فاطمہ کی قاسم علی مرید ، سونیا حسین اور عروہ حسین کے ساتھ انٹرویو کے دوران لی گئی تصویر 
۔۔۔۔۔۔۔۔
عنبرین فاطمہ 
25نومبر کو دو فلمیں سینما گھروں کی زینت بننے جا رہی ہیں ایک کا نام ہے’’ ضرار‘‘  اور دوسری کا نام ہے ’’ٹچ بٹن‘‘۔ فلم کی پروموشنز زوروں پر ہیں۔ گزشتہ دنوں لاہور میں فلم کی پریس کانفرنس ہوئی اس موقع پر نوائے وقت نے فلم کے ڈائریکٹر قاسم علی مرید ، پرڈیوسر عروہ حسین اور اداکارہ سونیا حسین سے خصوصی انٹرویو کیا ۔ قاسم علی مرید سے انٹرویو کا آغاز کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ بطور ڈائریکٹر میرا یہ پراجیکٹ کرنے کا تجربہ بہت اچھا رہا ہے۔ ساری کاسٹ میںکام کرنے کا بہت زیادہ جنون دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کام کے دوران کاسٹ کی طرف سے کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا لیکن یہ ضرور تھا کہ شوٹنگ کے دوران کچھ مسائل رہے ہیں جیسے ہم ننکانہ صاحب کے پاس ایک چھوٹے سے گائوں میں شوٹنگ کررہے تھے وہاں موسم کی صورتحال نے کافی پریشان کیا۔ قاسم علی مرید نے کہا کہ ہر فنکار نے سو نہیں بلکہ دو سو فیصد بہترین کام کیا ۔ میرایہ سفر کافی دلچپسپ رہا ۔ ہم نے فلم آپ کو بنا کر دیدی ہے دیکھنا یہ ہے کہ آپ کو یہ کیسی لگتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں قاسم علی مرید نے کاکہا کہ مولا جٹ نے بہت اچھا بزنس کیا ہے اس فلم نے ان لوگوں کو بھی سینما گھروں تک آنے پر مجبور کر دیا ہے جنہوں نے کافی سال سے کوئی فلم نہیں دیکھی ۔ مولاجٹ اور ٹچ بٹن کا بالکل بھی موازنہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ مولا جٹ الگ رینج کی فلم ہے اور ٹچ بٹن ایک الگ رینج کی فلم ہے۔ ہماری فلم

 رومینٹک کامیڈی ایکشن پر مبنی ہے ،سوسائٹی میں اس وقت جو گھٹن کا ماحول ہے ایسے میں ٹچ بٹن لوگوں کو ریلیکس کریگی۔ تاہم یہ بہت اچھی بات ہے کہ دا لیجنڈ آف مولا جٹ نے انٹرینشنل لیول پر ہمارے لئے گیٹ کھول دیا ہے۔ سونیا حسین نے قاسم علی مرید کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ آرٹ کی یہ خوبی ہے کہ اس کو ایک دوسرے کے ساتھ کمپئیر نہیں کیا جا سکتا ، ایک آرٹ پیس کو دوسرے آرٹ پیس سے کمپئیر نہیں کیا جا سکتا ۔ عروہ حسین نے کہا کہ بہت اچھی بات ہے کہ اب آڈینز سینما گھروں میں آرہی ہے۔ قاسم علی مرید نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میںبہت ساری فلمیں دیکھیں اسلئے مجھے آئیڈیا ہے کہ آڈینز کیسی فلم دیکھنا چاہتی ہے،ٹچ بٹن ایسی فلم جو آپ دیکھنا چاہیں گے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ جیسی فلم میں دیکھنا پسند کرتا ہوں ایسی ہی فلم میں دوسروں کو کے لئے بنائوں بس یہی چیز مد نظر رکھتے ہوئے میں نے ٹچ بٹن بنائی ہے ۔ اس فلم کو ہر عمر کے لوگ دیکھ سکتے ہیں۔ جیسے پہلے ماحول ہوا کرتا تھا کہ فیملی مل کر فلم دیکھتی تھی ٹچ بٹن ایسی ہی فلم ہے جسے فیملی مل کر انجوائے کر سکتی ہے۔اس فلم میں تمام مصالحے ہیں آڈینز دیکھ کر مایوس نہیں ہوگی۔ عروہ حسین نے  ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس میان میں 12تلواریں تھیں ہر کریکٹر دلچپسپ تھا اور ہر ایکٹر نے اس کو جیسے نبھایا ہے اس کو دیکھ کر میں سب سے کچھ نہ کچھ سیکھ رہی تھی ، بلکہ میں یہ کہنا چاہوں گی کہ میں نے سب سے بہت کچھ سیکھا۔ سونیا حسین نے کہا کہ ڈراموں میں تو شرمیلی اور روتی دھوتی لڑکیاں ہوتی ہیں لیکن اس میں میرا کردا ر ایسا نہیں ہے یہ لڑکی بہت سٹریٹ فارورڈ ہے جو دل میں آئے بول دیتی ہے اور یہ چیز دیکھنے والوں کو بہت زیادہ کلک کریگی۔فلم میں عروہ حسین کا ایک آئٹم نمبر بھی ہے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے عروہ حسین نے کہا کہ فلم مکمل ہو چکی تھی تو قاسم علی مرید اور فرحان کو لگا کہ ایک میرے لئے بھی سانگ ہوناچاہیے تو انہوں نے پھر یہ گانا میرے لئے بنایا جسے آئٹم سانگ کہا جا رہا ہے۔ قاسم نے کہا کہ یہ آئٹم سانگ تو نہیں لیکن ڈانسگ سانگ کہا جا سکتا ہے ہم نے اس سانگ کیلئے پوری سیچوایشن بنائی ، یہ نوٹنکی والے ہوتے ہیں جو گائوں میں پرفارم کرتے ہیں ، عروہ کے کریکٹر کا نام ہے پھلجھڑی ۔ ہماری فلم کے فرسٹ ہاف میں ایک ہی گانا تھا جبکہ سیکنڈ ہاف میں زیادہ گانے ہیں ہمارا خیال تھا کہ فرسٹ ہاف میں گانا ہونا چاہیے اس لئے عروہ کا گانا ہم نے فرسٹ ہاف میں رکھ دیا ۔ عروہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں اس وقت نروس بھی ہوں ایکسائیٹیڈ بھی ہوں یوں کہیے کہ ان دونوں باتوں کا مکسچر ہے۔ آڈینز دیکھ کر بتائے گی کہ ہم نے کیسا کام کیا ہے اب آڈینز کو فلم کیسی لگتی ہے اس چیز کی نروسنس ہے مجھے۔ پوری ٹیم نے محنت کرتی ہے فیصلہ آڈینز کو کرنا ہوتا ہے۔ سونیا حسین نے کہا کہ جب میں نے کوئی نیا پراجیکٹ کرنا ہوتا ہے تو مجھے دو ہفتوں تک تو کچھ سمجھ ہی نہیں آتی،نروس ہوتی ہوں اسلئے میری کوشش ہوتی ہے کہ شروع کے دنوں میں میرے سینز کم ہی رکھے جائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عروہ سمیت سب کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت اچھا رہا ۔ آخر میں ڈائریکٹر قاسم علی مرید نے کہا کہ میں فرحان کے ساتھ بھی کام کر چکا ہوں ، عروہ کے ساتھ ابھی بھی میرا ایک پراجیکٹ ٹی وی پر چل 

رہا ہے۔ ہم ایک دوسرے کے ساتھ کام کریں نہ کریں لیکن ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ضرور رہتے ہیں۔ہم سب نے اچھا کام کرنے کی کوشش کی ہے بلکہ یوں کہیے کہ ہم سب نے اپنی پوری جان لگا دی ہے اب آڈینز کو فیصلہ کرنا ہے ۔ ایمان علی ، فیروز خان ، فرحان سعید ، سمعیہ ممتاز اور سہیل احمد نے کیا کمال اداکاری کی ہے ۔سہیل احمد لیجنڈ ہیں ان کے ساتھ کام کرنا ویسے ہی اعزاز کی بات ہے میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ فلم کا میوزک سیچوایشنل ہے اور بہت ہی اچھا ہے کانوںمیں رس گھولتا میوزک سب کو اچھا لگا لگے گا۔ عروہ حسین نے کہا کہ بطو ر پرڈیوسر یہ میری پہلی فلم ہے ،بطور اداکار آپ نے اپنے کام کو دیکھنا ہوتا ہے لیکن بطور پرڈیوسر آپ نے چھوٹے سے لیکر بڑے تک ہر کام کو دیکھنا ہوتا ہے۔ میں نے سیٹ پر کئی کئی گھنٹے گزارے ، میں مزید بھی فلمیں پرڈیوس کروں گی۔ عروہ حسین نے کہا کہ یہ سال فلم انڈسٹری کے لئے بہت اچھا رہا ہے امید ہے کہ یہ سلسلہ یونہی چلتا رہے گا میری دعا ہے کہ سب فلمیں ہٹ ہوں تاکہ فلم انڈسٹر ی اپنے پائوں پر کھڑی ہو سکے۔ 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ای پیپر دی نیشن