’’پاکستان کی پہلی خلا باز نمیرہ سلیم نوجوانوں بالخصوص خواتین کے لئے مشعل راہ ہیں‘‘

نگراں وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے پاکستان کی پہلی خلا باز خاتون نمیرہ سلیم کو کامیاب خلائی سفر پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نمیرہ سلیم پاکستان کے عوام کا فخر ہیں، وہ نہ صرف ہمارے نوجوانوں، بزرگوں بلکہ خواتین کے لئے مشعل راہ ہیں، وہ والدین قابل فخر ہیں جو اپنی بچیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔منگل کو پاکستان کی پہلی خلا باز خاتون نمیرہ سلیم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ امر باعث فخر ہے کہ حکومت نے نمیرہ سلیم کے اس مشن کی حمایت کی۔انہوں نے کہا کہ نمیرہ سلیم نے خلاء میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے پاکستان کا قومی پرچم لہرایا جو پاکستان کے عوام کے لئے باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نمیرہ سلیم ہماری بچیوں کے لئے روشن مثال ہیں۔ وہ والدین قابل فخر ہیں جو اپنی بچیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ تمام والدین اپنی بچیوں کی اسی طرح حوصلہ افزائی جاری رکھیں گے۔نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے ورجن گلیکٹک کا بھی شکریہ ادا کیا جس نے نمیرہ سلیم کی خلائی پرواز کو ممکن بنایا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی پہلی خلاء باز خاتون نمیرہ سلیم نے کہا کہ وزارت اطلاعات ونشریات نے مجھے 2006ء میں پاکستان کی پہلی خلا باز خاتون کے طور پر ملک کے سامنے متعارف کروایا جس پر میں وزارت اطلاعات کی مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے 17 سال تک یہ ریکارڈ قائم رکھا۔ انہوں نے کہا کہ میرا بچپن سے خواب تھا کہ میں خلاءکا سفر کروں اور مجھے میرے ملک نے اس سفر میں بہت سپورٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں خلائی سفر پر پاکستان کا جھنڈا ساتھ لے کر گئی۔نمیرہ سلیم نے اسپیس ڈپلومیسی کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسپیس ٹورازم کے لئے پاکستان میں پرائیویٹ انٹرپرائز کو ترغیب دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کمرشلائزیشن کے بعد خلائی سفر کی لاگت میں کمی آئی ہے اور خواہش مند پاکستانی خلا باز مستقبل قریب میں اسپیس ٹورازم کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیٹلائٹ اور خلائی جہاز بنانے کی لاگت بہت سے ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہو سکتی ہے اس لئے اس شعبے کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اب دنیا بھر میں اسپیس انڈسٹری کے اندر تعاون فروغ پا رہا ہے اور پاکستان کے نجی کاروباری افراد کو اس شعبے میں آنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں خلائی نصاب متعارف کرانے کی ضرورت ہے تاکہ نئی نسل اس شعبے میں اپنا کیریئر بنا سکے۔ نمیرہ سلیم نے کہا کہ اسپیس ٹیکنالوجی کے ذریعے ہم ڈیزاسٹرز سے بھی نمٹ سکتے ہیں۔متحدہ عرب امارات میں کلائمیٹ سمٹ ہونے والی ہے وہاں پر بھی اسپیس ٹیکنالوجیز زیر بحث آئیں گی۔ نمیرہ سلیم نے کہا کہ ہمیں اسپیس ایجوکیشن کو فروغ دینا چاہئے، اس ضمن میں فلمیں بھی تیار کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا پیغام ہے کہ دنیا میں امن قائم ہو۔ حکومت پاکستان اور اپنے والدین کی مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے اس خلائی سفر میں ہر ممکن تعاون فراہم کیا۔

واضح رہے کہ نمیرہ سلیم دنیا کی پہلی پرائیویٹ اسپیس لائن رچرڈ برانسن کی ورجن گلیکٹک کی بانی خلا باز بننے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں جنہوں نے 2006ءمیں دو لاکھ ڈالر میں خلاءمیں جانے کے لئے ٹکٹ خریدا۔ وہ ٹکٹ خریدنے والے 800 صارفین میں سے پہلی خاتون تھیں۔ وزارت اطلاعات و نشریات نے 2006ءمیں ”پاکستان کی پہلی خلا باز خاتون“ کے طور پر نمیرہ سلیم کو قوم کے سامنے پیش کیا۔ورجن گلیکٹک نے 17 سال کی مدت میں تمام سنگ میل عبور کئے اور تجارتی لحاظ سے قابل عمل اسپیس شپ کا تجربہ کیا۔ نمیرہ سلیم پاکستان اور گلیکٹک کی پہلی خاتون خلا باز ہیں جو نیو میکسیکو امریکہ میں اسپیس پورٹ سے 6 اکتوبر 2023ءکو ورجن گلیکٹک کے گلیکٹک 4 مشن کے ذریعے خلائی سفر پر روانہ ہوئیں۔ نمیرہ سلیم کو ان کی پرواز سے قبل چار دن تک اسپیس پورٹ امریکہ میں تربیت فراہم کی گئی۔

اپنے خلائی سفر کے دوران نمیرہ سلیم نے خلاءسے زمین کا نظارہ کیا۔ وہ تین منٹ تک زیرو گریویٹی میں رہیں اور اپنے ساتھ قومی پرچم خلاء میں لہرایا۔ نمیرہ سلیم 16 نومبر کو پاکستان واپس آئیں اور صدر پاکستان کو خلاء میں لہرائے جانے والا قومی پرچم پیش کیا۔

ای پیپر دی نیشن