کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان نے موسم سرما میں گھریلو صارفین کی زیادہ طلب کو پورا کرنے کے پیش نظر جنوری 2024ئ میں مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کے کارگو کی خریداری کے لیے عالمی سطح پر فوری نوعیت کا ٹینڈر جاری کر دیا۔ سرکاری کمپنی پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) نے 4 دن کے نوٹس پر ٹینڈر جاری کیا ہے، جس میں 24 نومبر تک ایک ایل این جی کارگو کے لیے تکنیکی اور مالیاتی پیشکشیں طلب کی گئی ہیں، جس کی ڈیلیوری کا ہدف 8-9 جنوری مقرر کیا گیا ہے، ٹینڈر اسی روز کھولا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق تقریباً ایک سال وقفے کے بعد گزشتہ مہینے پاکستان کو موسم سرما کی بلند طلب کے لیے 2 اضافی ایل این جی کارگو کے لیے 3 بولیاں موجودہ سپاٹ قیمت کے برعکس نمایاں طور پر زیادہ پریمیئم پر موصول ہوئیں۔ حکومت نے کم قیمت والی دو بولیوں کو منظور کر لیا تھا تاکہ سردیوں میں گیس کی قلت کو کم سے کم کیا جا سکے، تاکہ گیس کی مقامی پیداوار میں کمی کے پیش نظر لوڈ منیجمنٹ کو گزشتہ سال کی سطح پر لایا جائے۔ ایل این جی تاجر ٹرافیگورا پرائیویٹ لمیٹڈ نے 7-8 دسمبر اور 13-14 دسمبر کے لیے بالترتیب 18.39 ڈالر فی ملین برٹش تھرمل یونٹ (ایم ایم بی ٹی یو) اور 19.39 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے دو پیشکشیں کی ہیں، دوسری جانب ویٹول بحرین نے 7-8 دسمبر کے لیے 15.97 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی بولی دی ہے۔ پی ایل ایل نے 7-8 دسمبر کے لیے ویٹول کی 15.97 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی بولی اور 13-14 دسمبر کے لیے ٹرافیگورا کی 19.39 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی واحد بولی کو سب سے کم پیشکش قرار دیا۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے موجودہ ماہ کے لیے آر ایل این جی ٹرانسمیشن مرحلے کی قیمت سوئی ناردرن گیس کے لیے 11.86 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اور سوئی سدرن گیس کے لیے 11.47 فی ایم ایم بی ٹی یو ڈالر مقرر کی ہے۔