اسلام آباد ( عترت جعفری ) سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے چیئرمین آصف علی زرداری اس وقت اسلام اباد میں موجود ہیں، دو روز قبل ان کا ایک بیان جس میں الیکشن کمیشن کے اوپر انتخابات کے غیر جانبدارانہ انعقاد کے حوالے سے اظہار اعتماد کیا گیا تھا، ان کا یہ بیان پارٹی کے کچھ حلقوں میں کچھ حیرانگی کا باعث بنا تھا کیونکہ اس کے برعکس بلاول بھٹو جو کے پی کے میں اس وقت ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے ہیں کم و بیش ہر تقریر میں الیکشن کے لیے لیول پلینگ فیلڈ کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، زرداری کا بیان سامنے آنے کے بعد گزشتہ روز انہوں نے الیکشن کمیشن پر کوئی براہ راست نقطہ چینی نہیں کی، بعض حلقوں کا دعوی تھا آصف علی زرداری کےساتھ کراچی میں کچھ مقتدر حلقوں کا رابطہ ہوا تھا، جس کے بعد ان کا بیان سامنے آیا، آصف علی زرداری کے بارے میں یہ اطلاع بھی تھی کہ وہ ملتان جانا چاہتے ہیں جہاں پر پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے کچھ تقاریب منعقد ہوں گی، تا ہم وہ ملتان جانے کی بجائے اسلام اباد پہنچ گئے، واضح رہے مسلم لیگ نون کے قائد میاں محمد نواز شریف مری اور جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن بھی اسلام آباد میں موجود ہیں ، آصف علی زرداری کی اسلام آباد میں مصروفیات کے بارے میں ان کی پارٹی کی جانب سے کچھ نہیں بتایا گیا، جب ان تےن بڑوں کی ممکنہ ملاقات کی کوشش کے حوالے سے پی اےم اےل اےن کے اہم لےڈر سے سوال کےا گےا تو انہوں نے اےسے امکان کو مستر د کر دےا اور کہا اسلام آباد مےں ملاقات کے علاوہ بہت کچھ ہے ، بلاول بھٹو زرداری جو اس وقت کے پی کے میں مصروف ہیں، ان کا یہ دورہ آخری مرحلے میں ہے، وہ بھی اسلام آباد آئیں گے، پےپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے پیپلز پارٹی کی پنجاب کی جنوبی اور وسطی تنظیموں سے بلاول بھٹو زرداری کے دورے کے حوالے سے شیڈول طلب کر لیا گیا ہے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین کو پارٹی رہنماو¿ں نے یہ تجویز بھی دی ہے وہ 30 نومبر سے پہلے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلائیں، جس میں تمام ایشوز جن میں انتخابات کا انعقاد لیول پلینگ فیلڈ، مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ تعاون کی حدود، اور دوسرے ایشوز پر مشاورت کے بعد حتمی فیصلے کیے جائیں۔