مغویہ کو پانچ سال سے بازیاب نہ کرانے پر ہائیکورٹ کی پولیس پر برہمی 

لاہور (خبر نگار) ہائیکورٹ میں مغوی لڑکی کی بازیابی کے متعلق کیس کی سماعت، ایس پی آرگنائزڈ کرائم یونٹ فرقان  پیش  ہوئے جو عدالت کو مطمئن نہ کر سکے، جسٹس فاروق حیدر نے مسمات حمیداں بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔ ایس پی فرقان اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل بیرسٹر رفیق بھٹی کے ہمراہ پیش ہوئے۔ جسٹس فاروق حیدر نے ایس پی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا درخواست گزار کی بیٹی کی بازیابی کے لئے ابھی تک کیا کیا؟ ایس پی او سی یو فرقان نے  بتایا کہ مدعی نے جن دو افراد کو نامزد کیا ان کے چالان کئے، پانچ سال سے پوری کوشش کر رہے ہیں، کوئی ایسی کوشش نہیں جو نہ کی ہو، مقدمہ کا چالان کر دیا ہے، مغوی کی بازیابی کے لیے تمام ڈی پی اوز سمیت دیگر افسران کو مراسلہ لکھا۔ جسٹس فاروق حیدر نے ایس پی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا یہ فون پر رابطے کرتی رہی۔ اس کا خاوند کراچی میں ہے، یہ عورت ہے، بازیاب کیوں نہیں ہوئی، یہ کیا بات ہے، نامکمل چالان پیش کر دیا۔ خاتون کو بازیاب نہیں، چالان جمع کروا کروا کر پولیس بازیابی کی ذمہ داری سے بری الزمہ نہیں ہو سکتی۔ یہ ناکامی ہے، کسی کا چالان بھیج دینا کافی نہیں ہے۔ آپ کی کاوشوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، پانچ سال تو ہو گئے۔ عدالت نے مغوی لڑکی کی بازیابی کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

ای پیپر دی نیشن