تل ابیب؍ برسلز؍ غزہ /دی ہیگ(نوائے وقت رپورٹ) عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی فوجداری عدالت نے کہا ہے کہ غزہ میں 8 اکتوبر 2023 سے 20 مئی 2024 تک انسانیت پر مظالم اور جنگی جرائم کے مرتکب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس بات پر یقین کرنے کی ’’مناسب بنیادیں‘‘ موجود ہیں کہ ان دونوں افراد نے جان بوجھ کر غزہ کی شہری آبادی کو خوراک، پانی، ادویات اور طبی سامان کے ساتھ ساتھ ایندھن اور بجلی سے محروم رکھا جو کہ شہریوں کی بقا کے لیے ناگزیر ہیں۔ عدالت کے دائرہ اختیار سے متعلق 2 اسرائیلی کیسز کو بھی مسترد کرتے ہوئے عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے عدالت کے دائرہ اختیار کو قبول کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ عدالت فلسطین کے علاقائی دائرہ اختیار کی بنیاد پر اپنا دائرہ اختیار استعمال کر سکتی ہے۔ عالمی فوجداری عدالت نے حماس کے رہنما محمد دیف کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔حماس نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا خیر مقدم کیا ہے۔ حماس نے بیان میں کہا کہ بین الاقوامی جرائم کی عدالت کے احتساب کا دائرہ اسرائیل کے تمام مجرم رہنماؤں تک بڑھا ہے۔ عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ جبکہ یورپی یونین خارجہ پالیسی چیف جوزف بوریل نے نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر ردعمل میں کہا ہے کہ آئی سی سی کا نیتن یاہو اور یو گیلنٹ کے گرفتاری وارنٹ کا فیصلہ سیاسی نہیں، بین الاقوامی جرائم کی عدالت کے فیصلے کا احترام اور اس پر عمل ہونا چاہئے۔ دوسری جانب اسرائیل نے بین الاقوامی جرائم کی عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے بے ہودہ اور غلط اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔ اسرائیل اپنے شہریوں کے دفاع میں کوئی دباؤ نہیں لے گا۔