قومی اسمبلی کی قانون کمیٹی، اوورسیز پاکستانیوں کو مخصوص نشستیں دینے کا بل مسترد  

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)  قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کو مخصوص نشستیں دینے کا بل کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا۔ کمیٹی میں نور عالم خان کا ممبر پارلیمنٹ پر دوہری شہریت ترک کرنے کا بل زیر بحث آیا۔ نور عالم خان نے کہا کہ اوورسیز یا دوہری شہریت رکھنے والوں کو مخصوص نشست دی جا سکتی ہے۔ جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کی عالیہ کامران نے بھی نور عالم کے بل کی مخالفت کی۔ نور عالم خان کا عدالتوں سے توہین عدالت اختیار لینے کا بل بھی زیر بحث آیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ توہین عدالت کا قانون ختم ہونے کے بجائے کوئی بہتر قانون آنا چاہیے۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ توہین عدالت قانون آمر کا بنایا ہوا ہے۔ کمیٹی اجلاس میں نور عالم خان نے توہین عدالت کا قانون بل واپس لے لیا۔ دریں اثناء  پاکستان تحریک انصاف اور جے یو آئی ممبران میں کوٹہ سسٹم پر  نوک جھونک ہو گئی۔ جمعیت علمائے اسلام (جے یوآئی ف) کی رہنما عالیہ کامران نے کہا کہ محروم علاقوں کے لیے کوٹہ سسٹم کی بحالی ناگزیر ہے،  سیاسی جماعتیں کہہ دیں کہ وہ کوٹہ سسٹم کی مخالف ہیں یا پھر حمایت کر دیں، اگر بلوچستان میں محروم علاقوں میں کوٹہ بحال نہ ہوا تو بہت برا پیغام جائے گا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ  آئین پاکستان میں کوٹہ 40 سال کے لیے تھا تو اب کیوں بحال کرنا ہے؟۔ ریاست کا کام ہے کہ وسائل برابر تقسیم کرے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کوٹہ بحال ہو۔ 26ویں ترمیم میں بھی جے یو آئی نے جہاں اتنے مطالبات کیے وہیں کوٹہ بڑھانے کی بات کیوں نہیں کی؟۔ جے یو آئی ف کی رہنما عالیہ کامران نے کہا کہ 26ویں ترمیم پر گوہر صاحب کی بات پر بڑا افسوس ہوا کہ ان کے لیے کچھ لو اور کچھ دو کیا اور یہ اعتراض کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن