کرم، مسافر گاڑیوں پر فائرنگ، 42 افراد جاں بحق، 25 زخمی

پشاور+ اسلام آباد (بیورو رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ خبر نگار خصوصی+نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے کے ضلع کرم میں پاراچنار سے پشاور جانے والی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ سے 42 افراد جاں بحق اور 25زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق ضلع کرم لوئر کے علاقے اوچت میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا۔ گاڑیاں پاراچنار سے پشاور جارہی تھیں کہ قافلے میں شامل مسافر گاڑیوں کو پہاڑوں سے نشانہ بنایا گیا۔ گاڑیوں پر خود کار ہتھیاروں سے شدید فائرنگ کی گئی۔ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں میں خاتون سمیت 42 افراد شامل ہیں جبکہ 25زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ سکیورٹی حکام نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔ تاحال کسی گروپ نے حملہ  کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔  ‘ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اظہار افسوس کیا۔صدر مملکت آصف زرداری نے  ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ سے 42 افراد کے کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  معصوم نہتے مسافروں پر حملہ انتہائی بزدلانہ عمل ہے۔ صدر نے  اپنے بیان میں اس عزم کا اظہار کیا کہ اس واقعہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ضلع کرم میں معصوم شہریوں بشمول خواتین اور بچوں کے قافلے پر شرپسندوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر کی وطن عزیز کے امن کو تباہ کرنے کی تمام تر مذموم کوششوں کو ناکام بنائیں گے، معصوم شہریوں کے قافلے پر حملہ حیوانیت کے مترادف ہے۔ انہوں نے حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے، حملہ آوروں کی نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلانے کی بھی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ضلع کرم کے علاقے اوچت میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے فائرنگ سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ محسن نقوی نے کہا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔ دریں اثناء وزیر اعلیٰ خیبرپی کے علی امین خان گنڈاپور نے ضلع کرم کے علاقہ اوچت میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کے حملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور اس گھنائو نے واقعہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے صوبائی وزیر قانون، متعلقہ ایم این اے، ایم پی اے اور چیف سیکرٹری پر مشتمل وفد کو فوری طور پر کرم کا دورہ کرنے اور وہاں کے معروضی حالات کا خود جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ کرم میں صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے پہلے والے جرگے کو پھر سے فعال کیا جائے۔ امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے صوبائی حکومت، پولیس اور تمام متعلقہ ادارے مل کر سنجیدہ کوششیں کررہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو صوبے میں تمام شاہراہوں کو محفوظ بنانے کیلئے پراونشل ہائی ویز پولیس کے قیام پر کام کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔جاں بحق افراد کے خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔انہوں نے حملے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے مالی امداد کا بھی اعلان کیا۔علاوہ ازیں چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ سیدال خان، قائد ایوان سینٹ سینٹر اسحاق ڈار، قائد حزب اختلاف سینٹ سینیٹر سید شبلی فراز نے بھی الگ الگ تعزیتی پیغامات میں  افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہارکیا ہے۔ دریں اثناء پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، راہنمائوں سید نیئر حسین بخاری،  شیری رحمان، سید خورشید شاہ، سلیم مانڈوی والا، شازیہ مری نے کرم ایجنسی میں مسافروں پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن