ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت)سابق سنیٹراور مشہو رٹرانسپورٹرعباس آفریدی کی جانب سے دائرکردہ ایکسل لوڈکی بحالی کی رٹ پٹیشن سپریم کورٹ آف پاکستان کے 6رکنی آئینی بینچ میںابتدائی سماعت کیلئے منظورکرتے ہوئے این ایچ اے حکام اٹارنی جنرل اوردیگرمتعلقہ ذمہ داراداروںکے افسران کونوٹس جاری کردیئے گئے،سماعت کے دوران پٹیشنرعباس آفریدی نے عدالت کی اجازت سے اپنی پٹیشن کی وضاحت کرتے ہوئے بتایاکہ ایکسل لوڈکی منظوری نہ ہونے کی وجہ سے حالات کی خرابی اس قدرہے کہ روزانہ 70افرادبلاوجہ لقمہ اجل بن جاتے ہیں اورہم نے ابتدائی متعلقہ فورم سے لے کرھائی کورٹ تک اپنے جائزموقف کیلئے تمام ترقانونی راستے اختیارکیئے،لیکن ہمیںکوئی انصاف نہیںملا،جس کی بناء پرہم نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے رجوع کیاہے اورہم شکرگزارہیںکہ آئینی عدالت جس میںسپریم کورٹ کے 6،ججز شا مل ہیں،نے ہماری پٹیشن کی ابتدائی سماعت پر ہمار ے موقف کوسنا اوراسے منظورکرتے ہوئے متعلقہ ذ مہ داراداروںسے جواب کیلئے نوٹس جاری کیا،در یںاثناء عدالتی کاروائی کے بعدپٹیشنرعباس آفرید ی ،چیئرمین ملک نثارحسین اعوان،راجہ محمدجمیل عباسی اورنجف خان نے بتایاکہ ابتدائی سماعت پرہمارے وکیل اورپٹیشنرعباس آفریدی نے جس وضاحت کے ساتھ اپنامقدمہ عدالت عظمی کے سامنے پیش کیاہے،اس سے ہماراحوصلہ بڑابلندہواہے ،اور ہمیںیقین ہے کہ عدالت عظمی کے آئینی بینچ سے ہمیںانصاف ملے گا۔