بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جمعرات کے روز نیتن یاہو وزیر اعظم اسرائیل اور یواو گیلنٹ سابق وزیر دفاع کے غزہ جنگ کے دوران جنگی جرائم میں ارتکاب کو بنیاد بنا کر وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔ جبکہ سات اکتوبر کو اسرائیل پر القسام بریگیڈ کے حملے کے باعث محمد ضیف کے وارنٹ بھی جاری کیے گئے ہیں۔ ذیل میں وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر اسرائیل ، حماس، امریکہ، یورپی یونین اور مشرق وسطیٰ کی طرف سے دیے گئے ردعمل دیے جارہے ہیں۔
اسرائیل
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے اپنے وارنٹ گرفتاری کو مسترد کرتے ہوئے دوٹوک انداز اختیار کیا ہے۔ ان کے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے وارنٹ گرفتاری کو مسترد کرتے ہیں۔ یہ وارنٹ گرفتاری یہود دشمنی پر مبنی ہیں۔صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا اس فیصلے کے ذریعے جمہوریت و حق آزادی پر دہشت گردی کا الزام لگایا گیا ہے۔ جبکہ حماس کی کارروائیوں کو انسانیت کے خلاف جرائم کے لیے انسانی ڈھال بنا دیا گیا ہے۔وزیر خارجہ اسرائیل گیڈون سار نے کہا کہ یہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے لیے تاریک لمحہ ہے۔ عدالت نے جنگی جرائم کے سلسلے میں مضحکہ خیز فیصلہ جاری کیا ہے۔اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے فوجداری عدالت کے فیصلے کے بارے میں کہا اسرائیل اپنے حق دفاع کا استعمال کرتا ہے۔ یہ وارنٹ گرفتاری دہشت گردی کا انعام ہیں۔سابق اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے جنگی جرائم کی وجہ سے نیتن یاہو اور یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا 'بین الاقوامی فوجداری کی طرف سے جاری کیے گئے یہ وارنٹ گرفتاری اسرائیلی رہنماؤں کے لیے نہیں بلکہ خود بین الاقوامی فوجداری عدالت کے لیے باعث شرم ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ یہود دشمنی پر مبنی فیصلہ ہے۔
فلسطین
فلسطینی مزاحمت کی تحریک حماس نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے غزہ جنگ کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔تاہم حماس نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ وہ وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا دائرہ صرف اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یواو گیلنٹ تک محدود نہ رکھے بلکہ اسے اسرائیل کے مزید لیڈروں تک پھیلائے۔ تاکہ فلسطینی سرزمین پر ناجائز قابض اور جنگی جرائم میں ملوث دیگر اسرائیلی لیڈروں کو بھی عدالتی کٹہرے میں لایا جائے۔اس سلسلے میں حماس کے سینیئر رہنما باسم نعیم نے کہا ' جنگی متاثرین کے لیے بین الاقوامی فوجداری عدالت کا یہ فیصلہ انصاف کے حصول کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ اس عدالتی فیصلے کو تمام ممالک کی حمایت حاصل نہیں ہوتی تو یہ ایک محدود قدم بن جائے گا۔'
امریکہ
امریکی قومی سلامتی کے ترجمان نے اپنے رد عمل میں کہا 'امریکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یواو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کو مسترد کرتا ہے۔ ہم دونوں اسرائیلی عہدے داروں کے وارنٹ جاری کیے جانے کے اس فیصلے پر گہری تشویش میں مبتلا ہیں۔ریپبلکن امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اسرائیل کے خلاف فیصلے کو ایک خطرناک مذاق قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا ' اب وقت آگیا ہے کہ امریکی سینیٹ فوجداری عدالت کے خلاف کارروائی کی منظوری دے۔ 'نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کردہ قومی سلامتی کے مشیر مین مائیک والٹز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر لکھا 'بین الاقوامی فوجداری عدالت کی کوئی ساکھ نہیں ہے۔ امریکی حکومت اسرائیل پر لگنے والے ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔ اسرائیل نے اپنے حق دفاع کا استعمال کیا ہے۔'
یورپ
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے نیتن یاہو اور یواو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر کہا ہے کہ عدالتی فیصلے پر عمل کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا جنگی جرائم سے متعلق یہ سیاسی فیصلہ نہیں ہے۔ اس کا احترام کیا جانا چاہیے اور اس پر عمل کیا جانا چاہیے۔ہالینڈ کے وزیر خارجہ کاسپر ویلدکامپ نے خبر رساں ادارے 'اے این پی' سے بات کرتے ہوئے کہا اگر ضرورت ہوئی تو ان کا ملک فوجداری عدالت کے فیصلے کے مطابق نیتن یاہو کی گرفتاری کے لیے تیار ہے۔ترجمان وزارت خارجہ فرانس نے کہا ان کا مؤقف عدالتی فورم کے ساتھ ہوگا لیکن کرسٹوفر لیمونے نے اس بارے میں کچھ کہنے سے انکار کر دیا ہے کہ فرانس آنے پر نیتن یاہو کو گرفتار کریں گے یا نہیں۔ فرانسیسی ترجمان نے کہا یہ معاملہ قانونی پیچیدگی کا حامل ہے۔آئرلینڈ کے وزیر اعظم سائمن ہیرس نے کہا جنگی جرائم کے لیے نیتن یاہو اور یواو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونا بڑا اہم اور سنجیدہ قدم ہے۔ یہ فیصلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ آئرلینڈ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے کردار کا احترام کرتا ہے۔ جو بھی کوئی اس پوزیشن میں ہے کہ عدالت کی مدد کر سکے تو اسے فوری اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ کاموں کو جلد از جلد نمٹایا جا سکے۔برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے کہا 'بین الاقوامی فوجداری عدالت تحقیقات اور مقدمہ کا اہم ادارہ ہے۔ اسرائیل کے نیتن یاہو کی جمہوریت اور حماس اور حزب اللہ کے درمیان کوئی تقابل نہیں ہے۔ حماس اور حزب اللہ دہشت گرد تنظیم ہیں۔ ہم جلد سے جلد جنگ بندی پر اپنی توجہ کو مرکوز رکھے ہوئے ہیں۔'
مشرق وسطیٰ
اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفادی نے کہا 'جنگی جرائم کے سلسلے میں نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے پر بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیے اور اس پرعمل ہونا چاہیے۔' انہوں نے مزید کہا 'فلسطینیوں کو ضرور انصاف ملنا چاہیے۔'