پنجاب بینک سکینڈل: سپریم کورٹ کی حارث اسٹیل ملزکے مالکان سے رقم وصولی کے عمل میں نیب کی کارکردگی پر ایک بارپھرکڑی تنقید, تین دن میں کیس کے متعلق پیشرفت رپورٹ طلب کرلی.

Oct 22, 2012 | 14:10

چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پنجاب بینک قرض کیس کی سماعت کی، عدالت نے قرض وصولی کے لئے جائیداد کا معاملہ ، مصالحتی کمیٹی میں حل نہ ہونے پر اظہار برہمی بھی کیا، اسٹیل مل کے مالک شیخ افضل کے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ کافی حدتک پلی بارگین ہوچکی ہے جبکہ نصف سے زیادہ رقم ادا کردی ہے، وکیل نے کہاکہ دبئی میں اُن کی ڈیڑھ ارب کی جائیداد فروخت کرادی گئی، عدالت اُس کی تحقیقات کرائے کہ یہ سب کیسے ہوا، چیف جسٹس نے کہاکہ کسی کی مرضی کے بغیر اس کا قلم نہیں بیچا جاسکتا، ڈیڑھ ارب کی جائیداد کیسے بک گئی، نیب والے تو یہاں تفتیش نہیں کرتے، باہر جاکر کیسے کریں گے۔ جسٹس جواد خواجہ نے ریمارکس دئیے کہ یہ ریاستی ادارے ہیں جن پرکسی کواعتماد نہیں، کیا نیب نے یہاں نظام درست کرلیا جواُنہیں دبئی کا نظام درست کرنے بھجوائیں، بعدازاں عدالت نے مقدمہ کی سماعت پچیس اکتوبرتک ملتوی کرتے ہوئے پراسیکیوٹرسے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔

مزیدخبریں