کراچی (وقائع نگار + آئی این پی) سپریم کورٹ کے جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس سرمد عثمانی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے شاہ زیب قتل کیس میں انسدادِ دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ مقدمے کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت چار ملزمان کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ یہ قتل ذاتی جھگڑے کے نتیجے میں ہوا اسلئے یہ انسداد دہشت گردی کے دائرہ کار میں نہیں آتا تاہم عدالت نے اس م¶قف سے اتفاق نہیں کیا اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔ واضح رہے کہ اس مقدمے میں مقتول کے ورثا کی جانب سے معاف کئے جانے کے باوجود شاہ رخ اور اس کے ساتھی ملزمان کو رہا نہیں کیا جا سکا ہے جس کی ایک وجہ اس مقدمے میں انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کا شامل ہونا بھی ہے۔ شاہ زیب خان کو گذشتہ برس دسمبر میں ڈیفنس کے علاقے میں شاہ رخ جتوئی اور اس کے دوستوں نے معمولی جھگڑے کے بعد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔ سندھ ہائیکورٹ نے 5 مئی کو شاہ رخ جتوئی کی اپیل مسترد کردی تھی۔
شاہ زیب قتل