اسلام آباد ہائیکورٹ : الیکشن کمشن کو دو نومبر تک چیئرمین پی سی بی کا انتخاب کرانے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ : الیکشن کمشن کو دو نومبر تک چیئرمین پی سی بی کا انتخاب کرانے کا حکم

اسلام آباد (وقائع نگار+وقائع نگار خصوصی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمشن کو 2 نومبر تک چیئرمین پی سی بی کے انتخابات کے انعقاد کا حکم دے دیا۔ فاضل عدالت نے پی سی بی کی جانب سے انتخابات کے انعقاد کے لئے مزید وقت کی مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ای سی پی کو الیکشن شیڈول فوری جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے مذکورہ حکم کے ساتھ نجم سیٹھی کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔ پیر کو چیئرمین پی سی بی کے خلاف دائر توہین عدالت کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بنچ نے کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کے مطابق 18 اکتوبر کو پی سی بی کے انتخابات کے انعقاد کے لئے دیا گیا نوے روز کا وقت پورا ہو گیا ہے۔ چیئرمین پی سی بی نے الیکٹورل کالج کی تکمیل کے لئے ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز کے انتخابات تک نہیں کروائے ہیں جو اس بات کی غمازی ہے کہ پی سی بی کے چیئرمین کے انتخابات کو دانستہ طور پر التواء کا شکار کیا جا رہا ہے اور جان بوجھ کر ایسے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ چیئرمین کا انتخاب تاخیر کا شکار ہو جائے، الیکشن کمشن کے نمائندے نے فاضل عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمشن کو پی سی بی کے انتخابات کا مینڈیٹ حاصل نہیں ہے اس پر فاضل جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمشن کو اگر کوئی اعتراض نہیں تھا تو عدالتی حکم کے وقت عدالت کو کیوں نہ آگاہ کیا گیا۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ ای سی پی اگر انجینئرنگ کونسل کے انتخابات کروا سکتا ہے تو پی سی بی کے کیوں نہیں؟ ای سی پی نے کس اتھارٹی کے تحت انجینئرنگ کونسل کے انتخابات کا انعقاد کروایا ہے فاضل جسٹس نے کہا کہ اگر ای سی پی عدالتی فیصلے کے وقت تحفظات کا اظہار کرتا تو عدالت نے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کے ذریعے ان انتخابات کا انعقاد کروا دیا جاتا۔ اس موقع پر پی سی بی کے لیگل ایڈوائزر تفضل رضوی نے عدالت سے استدعا کی کہ چیئرمین کے انتخاب کے لئے ایک ماہ کی مہلت دی جائے جسے عدالت نے مسترد کردیا۔ عدالتی حکم پر پی سی بی کے وکیل نے الیکٹورل کالج کی لسٹ ای سی پی کے وکیل کے سپرد کر دی۔ بی بی سی کے مطابق حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دو نومبر کے بعدکوئی بھی نگران سیٹ اپ کالعدم تصور ہو گا۔ پی سی بی اس سلسلے میں الیکشن کمشن سے مکمل تعاون کرے۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان نے پی سی بی میں عبوری کمیٹی کے قیام کے خلاف درخواست پر دفتر کی طرف سے عائد اعتراض مسترد کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔ درخواست پر اعتراض رجسٹرار آفس نے لگایا تھا اور کہا گیا تھا درخواست گزار اس معاملے میں متاثرہ فریق نہیں۔ اس لئے یہ درخواست قابل سماعت نہیں، تاہم درخواست گزار کا کہنا تھا کہ میں کرکٹ کا شوقین ہوں اسلئے متاثرہ فریق بھی ہوں۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ وزیراعظم کے پاس پاکستان کرکٹ بورڈ کے معاملات چلانے کے لئے عبوری کمیٹی قائم کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔
اعتراض مسترد
الیکشن چیئرمین پی سی بی

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...