کوئٹہ (بیورو رپورٹ/ نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) ڈیرہ مراد جمالی کے علاقے میں نامعلوم افراد نے جعفرایکسپریس کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 بھائیوں سمیت 9 مسافر جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔ 3 بوگیاں تباہ اور 7 پٹڑی سے اتر گئیں۔ دھماکے کے بعد اندرون ملک جانے والی ٹرینیں روک لی گئیں جن میں اکبر بگٹی ایکسپریس، کراچی جانے والی بولان میل شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق پیر کو ڈیرہ مراد جمالی سے 35کلو میٹر دور نوتال ریلوے سٹیشن کے قریب نامعلوم افراد نے ریلوے ٹریک پر نصب ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے راولپنڈی سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ٹرین کی 3بوگیاں مکمل طور پر تباہ جبکہ 7بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق بم کا وزن 7 سے 8 کلو گرام تھا کئی مسافروں کے اعضاء دھماکے سے کٹ کر الگ ہو گئے۔ دھماکے سے 70 فٹ ٹریک کو نقصان پہنچا۔ بم دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور نیم فوجی دستے موقع پر پہنچ گئے اور فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کیں۔ زخمیوں اور نعشوں کو فوری طور پر سول ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی پہنچا دیا گیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں وسیم، ندیم، نعیم اور خاتون شریفاں بی بی شامل ہیں۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ مسافروں کے جسموں کے ٹکڑے دور دور تک بکھر گئے اور چیخ و پکار شروع ہوگئی۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کا تعلق لاہور، صادق آباد ، راولپنڈی اور آزاد کشمیر سے بتایا جاتا ہے۔ ریلوے حکام کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی کے قریب ریلوے ٹریک پر بم دھماکے کے بعد کوئٹہ سے اندرون ملک جانے والی جعفر ایکسپریس، اکبر بگٹی ایکسپریس اور بولان میل منسوخ کردی گئی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں تین سگے بھائی بھی شامل ہیں۔ ادھر وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا ٹرین دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس دس لاکھ روپے دئیے جائیں گے واقعہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ جعفر ایکسپریس کے متاثرہ 150 سے زائد مسافروں کو بس سے خصوصی ٹرین کے ذریعے کوئٹہ روانہ کیا گیا۔ علاوہ ازیں صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، وزرائے اعلی ڈاکٹرعبدالمالک، شہباز شریف، پرویز خٹک، قائم علی شاہ، نیئر حسین بخاری، سردار ایاز صادق، عمران خان، پروفیسر حافظ محمد سعید، سید منور حسن، الطاف حسین، اسفند یار ولی، چودھری نثار علی خان، خواجہ سعد رفیق، ریاض حسین پیر زادہ، سینیٹر اسحاق ڈار، پرویز رشید، خواجہ محمد آصف سمیت مختلف سیاسی و مذہبی رہنماﺅں نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس میں ہونے والا دھماکہ راکٹ لانچر کا نہیں بلکہ ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ تھا۔ حکومت بلوچ لبریشن سے بات کرنا چاہتی ہے مگر ایسے واقعات سے سارا عمل متاثر ہو رہا ہے بلوچ لبریشن خود کو غریب کہتے ہیں تو پھر ان کے پاس کروڑوں ڈالر کا اسلحہ کہاں سے آتا ہے بلوچستان کو کسی قیمت پر الگ نہیں ہونے دیں گے۔ جائے وقوعہ سے ایک سرکٹی نعش ملی ہے۔ اطلاع کے مطابق 4 سے 6 بوگیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کچھ بھی ہو بلوچستان کو کسی صورت میں الگ نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا بلوچ لبریشن اور طالبان بندوق اور تشدد چھوڑ کر مذاکرات کی ٹیبل پر آ جائیں اور پاکستان کے آئین کو تسلیم کریں پاکستانی قوم کسی صورت میں پرچم کی بے حرمتی برداشت نہیں کریں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سعد رفیق نے کہا کہ ٹرین میں دھماکہ بزدلانہ فعل ہے۔ بلوچوں کے نام پر تشدد کے جواب میں پھول پیش نہیں کئے جائینگے۔ انہوں نے تمام ٹرینوں کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت بھی کی۔ ایس پی ریلویز ریاض احمد نے کہا ہے کہ ریلوے ٹریک پر نصب بم پھٹنے سے 4 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ دھماکہ خیز مواد ریلوے لائن پر نصب کیا گیا تھا۔ علاوہازیں وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کی بدامنی میں بھارت کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث عناصر کیخلاف آئینی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق حافظ محمد سعید، سید منور حسن اور لیاقت بلوچ نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلی شہباز شریف نے بھی جعفر ایکسپریس میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
ٹرین بم حملہ