اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں دوہری شہریت والوں کو انتخابات میں حصہ لینے کا اہل قرار دینے، قبروں کی بے حرمتی، انسانی لاشوں کا گوشت کھانے پر سزائیں بڑھا کر دس سال تک کرنے کیلئے بل قانون سازی کے لئے پیش کر دیئے گئے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ بیرون ملک مقیم شہریوں کے حوالے سے بل میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک مقیم دوہری شہریت کے حامل پاکستانی قیمتی زر مبادلہ بھجواتے ہیں انہیں بھی انتخابات میں حصہ لینے کا اہل قرار دیا جائے۔ ایم کیو ایم کے ایس اقبال قادری نے 24ویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا۔وفاقی وزیر زاہد حامد نے موقف اختیار کیا کہ سینٹ میں اسی قسم کے بل کو مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، اس لیے پہلے مشاورت کرلی جائے۔ ایس اقبال قادری نے کہا کہ قائمہ کمیٹی میں بل پر مشاورت ہو جائے گی جس کے بعد حکومت نے بل کی مخالفت نہیں کی اور یہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا۔ ایم کیو ایم کی جانب سے ہی انسانی لاشوں کی بے حرمتی اور ان کا گوشت کھانے کے لئے سزا سخت کرنے کا بل پیش کیا گیا، بل میں اس جرم کے مرتکب افراد کو 7سال تک قید اور 5لاکھ روپے جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ ایم کیو ایم ہی کے ایک اور بل میں انسانی قبروں کی بے حرمتی اور لاشوں کے اعضا نکالنے پر 7سے 10سال کی قید تجویز کی گئی ہے۔ ایم کیو ایم کی کشور زہرہ کی جانب سے حادثاتی موت کی صورت میں انسانی اعضا عطیہ کرنے کے لئے قانون سازی کا بل بھی ایوان میں پیش کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کی ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے انتخابی قوانین میں ترمیم کا بل پیش کیا۔ جماعت اسلامی نے صحافیوں کے تحفظ کا بل پیش کیا۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے اقلیتوں کے براہ راست انتخاب سے متعلق ترمیمی بل بھی قومی اسمبلی میں پیش کیاگیا۔ جمشید دستی نے ہزارہ اور جنوبی پنجاب صوبے قائم کرنے کی تحریک پیش کی توایوان نے مسترد کر دی۔ وفاقی وزیر زاہد حامد کا موقف تھا کہ ایک آئینی ترمیم سے نئے صوبے نہیں بن سکتے اس کا طریقہ کار قانون میں موجود ہے۔ منگل قومی اسمبلی میں نجی کارروائی کا دن تھا۔ اجلاس حسب معمول تاخیر سے شروع ہوا۔ ارکان کی تحاریک، قراردادوں اور نکتہ اعتراضات کے ذریعہ ڈھیلے ڈھالے انداز میں ایوان کی کارروائی چلتی رہے۔ وزیر اعظم پارلیمنٹ ہائوس میں واقع اپنے چیمبر میں آئے، توقع کی جا رہی تھی کہ وہ ایوان میں بھی آئیں گے لیکن ارکان ان کے منتظر ہی رہے۔ وزراء کی تعداد بھی بھرپور نہیں تھی۔ دوران ملازمت وفات پا جانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کو مستقل ملازمت دینے کے معاملے پر سول سروس ایکٹ ترمیمی بل 2014ء خالدہ منصور نے پیش کیا۔ سرکاری رکن میاں عبدالمنان نے تحریک پیش کی کہ تحدید کرایہ اسلام آباد ترمیم بل 2014ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ قومی اسمبلی میں کشور زہرہ نے انسانی اعضاء کی پیوند کاری بل 2014ء بھی پیش کردیا گیا جس سے انسانی اعضاء عطیہ دینے کے حوالے سے آگہی پیدا ہوگی اور قیمتی انسانی جانیں بچائی جا سکیں گی۔ اقلیتوں کی نشستوں پر براہ راست انتخاب اور ان میں اضافے سے متعلق دستور ترمیمی بل 2014ء ڈاکٹر رمیش کمار نے پیش کیا۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ یہ بل پہلے سے سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں زیر غور ہے۔ تاہم انہوں نے بل کی مخالفت نہیں کی ۔ آسیہ ناصر نے تحریک پیش کی کہ دستور ترمیمی بل 2014ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔ اجازت ملنے پر آسیہ ناصر نے بل ایوان میں پیش کیا۔ قومی اسمبلی نے عوام کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے وفاق کے زیر انتظام ہسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کے لئے فوری اقدامات کی قرارداد کی منظوری دیدی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف منگل کے روز قومی اسمبلی کو بتایا کہ نے کہا ہے کہ اس سال حج کے کیلئے بہترین انتظامات کئے گئے تھے اسی باعث گزشتہ سال انیس ہزار شکایات کے بارعکس اس بار صرف چودہ سو شکایات موصول ہوئیں‘۔ بجلی کے زائد بلوں اور وفاقی محکموں سے ملازمین کی برطرفیوں کی گھونج قومی اسمبلی میں بھی سنائی دی اور ارکان نے کہا کہ بجلی کے بل درست کرانا بھی ایک عذاب بن چکا ہے۔ ارکان قومی اسمبلی نے نکتہ اعتراضات پر بجلی کے زائد بلوں اور خیبر پی کے میں ژالہ باری کے نقصانات جیسے معاملات ایوان میں اٹھائے۔ مولانا گوہر شاہ نے کہا کہ چارسدہ میں ژالہ باری سے پنتالیس ہزار ایکڑ زمین پر فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا تھا۔ انہوں نے علاقہ کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ عائشہ سید نے بجلی کے بلوں کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ ملک بھر میں بجلی کے بڑھتے ہوئے بلوں پر تشویش پائی جاتی ہے۔ یہ بل لوگوں کی مجموعی آمدن سے بڑھ گئے ہیں۔ سید آصف حسنین نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں بجلی کے زائد بل بھجوائے جارہے ہیں۔ حکومت نوٹس لے۔ شازیہ مری نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے انصاف کے برعکس ہیں۔عثمان خان ترکئی نے کہا کہ چارسدہ‘ مردان‘ صوابی‘ نوشہرہ‘ لوئر اپر دیر اور جنوبی اضلاع ژالہ باری سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر رمیش کمار نے ڈپٹی سپیکرسمیت حج کرکے آنے والے ارکان کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ہندوئوں کا مذہبی تہوار دیوالی آرہی ہے اس موقع پر ایک دن کی چھٹی کا اعلان کیا جائے۔ ہندو ملازمین کو ایڈوانس تنخواہ دی جائے۔ ایدھی سنٹر پر ڈکیتی کی واردات کے خلاف ایوان میں متفقہ مذمتی قرارداد منظور کی جائے۔ پرویز ملک نے مطالبہ کیا کہ صنعتی مزدوروں کی پنشن کو بڑھا کر چھ ہزار روپے کی جائے۔ نعیمہ کشور خان نے حج انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ مردان‘ صوابی میں ژالہ باری سے متاثرہ علاقوں کے کاشتکاروں کی مدد کی جائے۔ شیر اکبر خان نے بھی زائد بلنگ اور ژالہ باری کے متاثرین کی مدد کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بجلی کے زائد بلوں کی ترسیل روکی جائے۔ رائو اجمل خان نے کہا کہ کسانوں کو کھاد کی فراہمی یقینی بنائی جائے‘ نواب یوسف تالپور نے کہا کہ کسانوں کے مسائل نظر انداز نہ کئے جائیں ‘ کپاس کا نرخ کم کرنے سے کاشتکاروں کا نقصان ہوگا۔ ثمن سلطانہ جعفری نے کہا کہ ایدھی سنٹر کراچی میں ڈکیتی افسوسناک ہے‘ محرم الحرام کے موقع پر قبل از وقت موثر سکیورٹی انتظامات کئے جائیں۔ حکومت کی طرف سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ ایل پی جی کی قیمت میں حد سے زیادہ اضافے پر کارروائی کی جائے گی اوگرا پہلے ہی 21 کمپنیوں کو قیمتوں کے اتار چڑھائو پر شوکاز نوٹس جاری کر چکی ہے۔کسی صورت میں ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ رکن قومی اسمبلی مزمل قریشی کے ایل پی جی کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ ایل پی جی کمپنیوں کو مشروط طور قیمتوں کے تعین کی اجازت دی گئی ہے۔ آن لائن کے مطابق قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اپوزیشن و حکومتی اتحادی اراکین خیبر پی کے حکومت کی کارکردگی پر پھٹ پڑے۔مردان، سوات، مالاکنڈ، چارسدہ میں ژالہ باری سے سے اربوں کا نقصان ہوگیا۔ 90 ایکڑ اراضی متاثر ہوگئی ۔صوبائی حکومت دھرنوں میں مصروفیت کے باعث متاثرین کی جانب توجہ نہیں دے رہی۔ وفاقی حکومت متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے دیدیا۔