اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کی وزیراعظم کو نااہل قرار دینے، جسٹس جواد ایس خواجہ کو بنچ سے الگ کرنے اور لارجر بنچ تشکیل دینے کے لئے دائر درخواست پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس اس درخواست پر پہلے ہی فیصلہ دے چکے ہیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاکہ میرے حوالے سے تو ایسے مطالبات کچھ زیادہ ہی آتے ہیں کہ میں بنچ سے علیحدہ ہو جائوں، کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ عرفان قادر نے جسٹس جواد ایس خواجہ کو بنچ سے الگ کرنے اور لارجر بنچ تشکیل دینے سے متعلق دائر درخواست پر بات کی تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ آپ کی درخواست پر تو چیف جسٹس فیصلہ دے چکے ہیں۔ عرفان قادر نے کہا کہ چیف جسٹس کے سامنے جسٹس جواد کی بنچ سے علیحدگی سے متعلق درخواست نہیں تھی۔ میری پٹیشن میں عوامی اہمیت اور بنیادی حقوق سے متعلق نکات شامل ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ماضی میں جن ریگولر بنچوں کے پاس وزیراعظم کا کیس آیا۔ انہوں نے لارجر بنچ تشکیل دینے کا کہا، یوسف رضا گیلانی اور ذوالفقار علی بھٹو کے کیسز میں بھی لارجر بنچ بنے۔ جسٹس جواد نے ریمارکس دئیے کہ ہمیں کیس کو سمجھنے دیں، کیا پتہ ہم ہی لارجر بنچ بنانے کی سفارش کر دیں۔ عرفان قادر نے کہا کہ بنچ سے علیحدگی کا معاملہ چیف جسٹس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، یہ اپیل عدالت میں سنی جائے۔ جسٹس جواد نے ریمارکس دئیے کہ درخواست گزاروں کی جانب سے ایسے مطالبات آتے رہتے ہیں، میرے حوالے سے تو ایسے مطالبات زیادہ ہی کئے جاتے ہیں، کیا پتہ آپ کی اپیل پر اس وقت تک فیصلہ بھی ہو جائے۔
وزیراعظم نااہلی کیس : مجھے بنچ سے علیحدہ کرنے کے مطالبات زیادہ ہی ہورہے ہیں: جسٹس جواد
Oct 22, 2014