سندھ حکومت میں کسی قیمت پر شامل نہیں ہونگے: الطاف، ثالثی کے لئے تیار ہوں: سراج درانی

اسلام آباد + کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو ٹیلی فون کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔ الطاف حسین نے کہا ایم کیو ایم کسی قیمت پر بھی اب سندھ حکومت میں شامل نہیں ہو گی۔ سندھ حکومت میں دوبارہ شمولیت کا سوچنا 100 فیصد نامناسب ہے۔ پارٹی قیادت پر حکومت میں دوبارہ شامل نہ ہونے کا دباؤ ہے۔ دوسری جانب سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان مفاہمت کے لئے ثالثی کی پیشکش کردی۔ آن لائن کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے سپیکر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ جب بھی غلط فہمی ہو تو مل بیٹھ کر بات کرنی چاہئے، غلط فہمیاں دونوں جانب ہوسکتی ہیں، دونوں بیٹھ کر ایک دوسرے کو اپنی شکایات بتائیں گے تو ہی اسے دور کیا جاسکتا ہے۔ ہمیں سندھ میں رہنا ہے اور اس کی ترقی کے لئے مل کر کام کرنا ہے، ایم کیو ایم کی جانب سے اپوزیشن بنچ مختص کرنے سے متعلق درخواست دی گئی ہے اس پر قواعد کے مطابق فیصلہ ہوگا تاہم ان کی کوشش ہوگی ایم کیو ایم اپوزیشن میں نہ جائے۔ مزید براں نائن زیرو پر ’’ہجرت اور مہاجر‘‘ کے موضوع پر لیکچر کے دوران ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے تھر میں قحط سالی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا بچوں کی ہلاکتوں پر سندھ حکومت کی بے حسی قابل مذمت ہے۔ تھر میں ہر سال قحط سالی سے لوگ سسک سسک کر دم توڑ جاتے ہیں۔ بعض افراد مہاجروں کو پناہ گزین قرار دے کر گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ پناہ گزین ا ور مہاجر میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ جو عارضی طور پر کسی دوسری جگہ پناہ لیتے ہیں وہ پناہ گزین ہیں۔ حالات بہتر ہونے پر پناہ گزینوں کو اپنے علاقوں میں واپس جانا پڑتا ہے۔ جو آبائی وطن ترک کر کے دوسرے علاقے میں بستے ہیں انہیں مہاجر کہا جاتا ہے۔ ہجرت کرنے والوں کو اللہ نے قرآن کی مختلف سورتوں میں عزت سے نوازا، ہجرت کرنے والوں اور لفظ مہاجر کی تضحیک فرمان الہٰی کی توہین ہے۔ مزید براں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے پہلے دن سے مذہبی انتہا پسندی، دہشتگردی کی مذمت کرتے رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کو 2013ء میں ا نتخابی مہم نہیں چلانے دی گئی۔ ایم کیو ایم کے رہنما مسلسل خطرات کا سامنا کر رہے ہیں رابطہ کمیٹی کے رہنما کنور نوید نے کہا خالد مقبول صدیقی سمیت مختلف ارکان اسمبلی کو دھمکیاں دی گئیں۔ الطاف بھائی کو لندن میں قتل کرنے کی د ھمکی بھی دی گئی۔ موجودہ صورتحال کے بارے میں حکومت کو متعدد بار آگاہ کیا۔ مذہبی دہشت گردی کیخلاف ایم کیو ایم آواز اٹھا رہی ہے۔ نائن زیرو کے اطراف مشکوک شخص پکڑا گیا۔ مشکوک شخص کا تعلق افغانستان سے ہے۔ مشکوک شخص سے طالبان لیڈروں کی تصاویر بھی ملیں۔ خصوصی رپورٹر کے مطابق کنور نوید جمیل نے کہا ہم حکومت سندھ، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ذمہ داران اور تمام متعلقین سے مطالبہ کرتے ہیں ایم کیو ایم کے تمام رہنمائوں اور ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کو سکیورٹی فراہم کی جائے۔ سرکاری سطح پر حکومت برطانیہ کو خط لکھے اور ان سے الطاف حسین کے تحفظ کیلئے اقدامات کا مطالبہ کرے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...