بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس، پرویز خٹک کیخلاف تحریک عدم اعتماد موخر، پولیو مہم میں فوج کی مددلینے کا فیصلہ

Oct 22, 2014

اسلام آباد ( خبر نگار +نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم کی ہدایت پر بجلی کی قیمتوں میں 30پیسے فی یونٹ اضافہ کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا اور حکومت نے پولیو مہم کے لئے فوج کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمن سے ملاقات میں وزیراعظم نے پرویز خٹک کے خلاف عدم اعتماد تحریک واپس لینے کا کہا جس کے بعد فضل الرحمن نے پریس کانفرنس کرکے تحریک عدم اعتماد موخر کرنے کا اعلان کر دیا۔ ایک روز قبل بجلی کے صارفین پر 30 پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ حکومتی ترجمان کے مطابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی ہدایت پر بجلی کی قیمت میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، بجلی کی قیمتیں موجودہ سطح پر برقرار رہیں گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے بجلی کے صارفین پر نیا ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا ایکولائزیشن سرچارج کے نام سے متعارف کرائے گئے ٹیکس کے ذریعے صارفین سے 30 پیسے فی یونٹ وصول کئے جانا تھے اس سلسلے میں وزارت پانی و بجلی نے ایکولائزیشن سرچارج کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔ تاہم بعدازاں نیپرا کی طرف سے جاری کیا جانے والا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا۔ دریں اثناء ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے وزیراعظم سے خیبر پی کے اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کیلئے اجازت مانگی تاہم انہوں نے اجازت نہیں دی۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے وزیراعظم کو تجویز دی کہ اجازت دیں تو تحریک عدم اعتماد کامیاب بناکر حکومت قائم کر لیں۔ وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمن کو اس معاملے میں مزید عملدرآمد سے روک دیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ فی الحال بہت سے محاذ کھلے ہیں، نیا محاذ نہیں کھول سکتے۔ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد موخر کرنے کا فیصلہ مشاورت سے کیا گیا ہے۔ دریں اثناء وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے وزارت داخلہ اور اس کے ماتحت اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور عدالتوں میں زیرسماعت 2700 مقدمات کے فیصلے جلد ممکن بنانے کے لئے اسلام آباد میں ایڈووکیٹ جنرل کی  تعیناتی کی وزیراعظم سے اصولی منظوری لے لی،  وزارت کے ماتحت اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے  فوکل پرسن بھی تعینات کئے جائیں گے۔ وزیر داخلہ کی  وزیراعظم نوازشریف سے وزیراعظم ہائوس میں تفصیلی ملاقات ہوئی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے وفاقی وزیر مذہبی امور و قومی ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم نے حج 2014ء کے انتظامات کو سراہتے ہوئے آئندہ سال کے لئے حج پالیسی کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے رکن قومی اسمبلی محمد صفدر نے بھی ملاقات کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نواز شریف نے انسداد پولیو کے حوالے سے خود میدان میں آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم 24 اکتوبر کو عالمی پولیو ڈے کے موقع پر اہم اعلانات کریں گے۔ نیشنل پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس بھی ایک سال بعد بلانے کے بجائے ہر3 ماہ بعد بلانے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے شورش زدہ علاقوں میں پولیو کے خاتمے کے لیے کابینہ کی خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔خصوصی کمیٹی وزیر داخلہ ،وزیر دفاع اور وزیر قومی صحت پر مشتمل ہوگی۔ دریں اثناء حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہکراچی کے حساس علاقوں میں انسداد پولیو مہم چلانے کے لئے پاک فوج کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت پولیو مہم کے دوران رضا کاروں کے ہمراہ فوجی اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے اور ان کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے حساس علاقوں میں سکیورٹی خدشات کے باعث پولیو مہم چلانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جس کے بعد وزیراعظم  کی جانب سے فوجی اہلکاروں کے لیے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے کہا گیا تاکہ فوج کی نگرانی میں پولیو مہم کو کامیاب بنایا جاسکے۔ وزیراعظم میاں نوازشریف نے مولانا فضل الرحمن پر واضح کیا کہ پہلے ہی حکومت بہت سے محاذوں پر نبردآزما ہے ایسے حالات میں تحریک عدم اعتماد لاکر ایک اور محاذ نہیں کھولنا چاہئے۔ ذرائع نے مزید بتایاکہ ملاقات کے دوران ملک کی موجودہ سیاسی و امن وامان کی صورتحال بھی زیر غور آئی۔ ادھر اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی ناقص کارکردگی کے باعث تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس سلسلے میں وزیراعظم میاں نوازشریف، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپائو، پختونخواہ میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما حیدر خان ہوتی سے مشاورت کی اور مشاورت میں فیصلہ کیاگیا کہ فی الوقت سیاسی صورتحال کے پیش نظر تحریک عدم اعتماد کو موخر کیا جائے۔ مولانافضل الرحمن نے مزید کہاکہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنیکا مقصد حاصل ہوگیا، جس کے بعد تحریک عدم اعتماد موخرکی گئی۔ انہوں نے صوبائی حکومت پر تنقیدکرتے ہو ئے کہا کہ صوبے کے وسائل عوام پرخرچ نہیں کیئے جا رہے، صوبے کے وسائل کا دھرنوں میں بے دریغ استعمال کیا گیا۔

مزیدخبریں