اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے شاہراہ دستور پر دھرنا ختم کر دیا۔ دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے کیا گیا اور طاہر القادری نے اس کا اعلان کیا۔ طاہر القادری کہا کہ ہم اسلام آباد میں دھرنا ختم کر رہے ہیں مگر ملک بھر میں احتجاجی جلسوں کا سلسلہ جاری رہے گا، قومی حکومت کے قیام کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے، پی اے ٹی کا انقلاب کا ایجنڈا قائم رہے گا۔ انہوں نے کہاکہ قانون ہاتھ میں لینا ہوتا تو 14 افراد کے جاں بحق ہونے کا بدلہ 14لاشوں سے لیتے، آئین اور قانون کے مطابق شہیدوں کے خون کا قصاص لیں گے۔ طاہر القادری نے کہا کہ انقلاب کا سفر ختم نہیں ہوا، ابھی جاری ہے، ہم نے اگر اسٹیبلشمنٹ سے ایک پیسہ بھی لیا ہو تو مجھے پھانسی دے دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اپنا سامان سمیٹنا شروع کریں اور واپسی کا رخت سفر باندھیں۔ انہوں نے کہا مذاکرات میں ابھی تک کچھ طے نہیں ہوا ، ہم اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے، ساری دنیا کی دولت مجھے تو کیا میرا جوتا بھی نہیں خرید سکتی، ڈیل کی باتیں بکواس ہیں، حکومت جس طرح کی تحقیقاتی ٹیم بنانا چاہتی ہے ہمیں اس پر اعتراض ہے، ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ پنجاب مستعفی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب مارچ کو 70روز تک کامیاب بنانے پر کارکنوں کا مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے گولیوں اور جیلوں کا سامنا کیا، بزرگوں کو گھسیٹا گیا، انقلاب کی اس جدوجہد میں قید و بند کی آزمائشیں آئیں، اس کے باوجود کارکن انقلاب کےلئے ڈٹے رہے، اب ہم یہ دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں لیکن انقلاب کا سفر ختم نہیں ہوا۔ شہداءکا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور نہ ہی ان کے خون کو بیچنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم کرنے کےلئے حکومت کے ساتھ کوئی بات طے نہیں ہوئی۔ ہم چاہتے تھے کہ پنجاب سے باہر کے لوگوں پر تحقیقاتی ٹیم بنے اور وزیر اعلیٰ پنجاب مستعفی ہوں جس پر حکومت رضا مند نہیں ہوئی اب جو لوگ ڈیل کی باتیں کرتے ہیں یہ بکواس ہے۔ پورے ملک میں اپنی تحریک چلائیں گے اور دھرنے دیں گے۔ انہوں نے پورے ملک میں دھرنوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل 23اکتوبر کو ایبٹ آباد میں جلسہ ہو گا اس کے بعد 23نومبر کو بھکر میں، 14دسمبر کو سیالکوٹ میں ،25دسمبر کو کراچی میں بڑا دھرنا ہو گا، ہم ہر شہر میں دو دو دن قیام کریں گے اور جناح ازم کا پیغام پورے ملک میں پھیلائیں گے۔ محرم کے دوران کوئی جلسہ نہیں ہو گا۔ رات گئے طاہر القادری اپنے کنٹینر سے باہر آئے اور کارکنوں سے الوداعی ملاقات کی اور خواتین کارکنوں کو سروں پر پیار دیا۔ طاہر القادری نے اس موقع پر دعا بھی کرائی اور گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق طاہر القادری دو روز اسلام آباد میں ہی قیام کریں گے اور 23اکتوبر کو ایبٹ آباد میں جلسہ سے خطاب کیلئے روانہ ہوں گے۔ روانگی کے وقت طاہر القادری نے کہاکہ کارکن حوصلہ رکھیں ان کی تحریک اب ختم نہیں ہوئی کارکن سراپا انقلاب بن کر جائیں۔ گزشتہ روز لاہور سے اسلام آباد جانے سے قبل ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا تھا کہ موجودہ نظام کیخلاف جنگ جاری ہے، شریف برادران بتادیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں، ورنہ حکمرانوں کیخلاف نیا محاذ کھل سکتا ہے۔ عوامی تحریک وزیراعظم سے استعفیٰ لینے کے اصولی موقف پر قائم ہے، حکمرانوں کی طرف سے پارٹی کارکنوں کے ساتھ ظالمانہ رویہ تبدیل نہ ہوا تو تشدد کا راستہ اختیار کرنے سمیت کئی محاذ حکومت کیخلاف کھل سکتے ہیں۔ دھرنوں نے استحصالی نظام کیخلاف عوام میں شعور بیدار کیا، جو کفن انقلاب کیلئے تیار کئے گئے ہیں وہ جلد اس استحصالی نظام کے گلے کا پھندا بنیں گے۔ علاوہ ازیں ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت نے طاہر القادری سے ملاقات کی۔ بعدازاں دونوں رہنماﺅں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا انقلاب ایک سفر ہے جو مرحلہ وار طے ہوتا ہے۔ انقلاب کا سفر مرحلہ وار طے کیا جائے گا۔ چودھری شجاعت نے کہا ہے کہ دھرنا جلسوں میں تبدیل ہو گیا اب جگہ جگہ جلسے ہوں گے۔ لفظ انقلاب طاہر القادری نے ایجاد کیا، ماﺅں، بہنوں اور بیٹیوں کو ان کی ہمت پر سلام پیش کرتا ہوں، انقلاب کو مکمل کرنے کیلئے طاہر القادری کا ساتھ دیں گے، خواہش ہے تحریک جگہ جگہ پھیل جائے۔ طاہر القادری نے مطالبہ کیا کہ غیرجانبدار تفتیش کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب مستعفی ہو جائیں۔
دھرنا ختم