لاہور (نمائندہ سپورٹس)پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین ذکا اشرف نے موجودہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاہے کہ حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے دونوں کوبھارت کا دورہ نہیں کرنا چاہیے تھا ۔ بھارت کے لیے اب ورلڈ کپ ٹی ٹونٹی کی میزبانی کرنا ممکن نہیں رہا۔ موجودہ بحران کا ذمہ دار نجم سیٹھی کو قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ نجم سیٹھی ہی تھے جنھوں نے باہمی سیریز کی بحالی کے معاملات طے کیے بغیر بگ تھری کی غیر مشروط حمایت کی تھی۔ میں نے بگ تھری کی مخالفت کی تھی لیکن سیٹھی نے اس کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے آئی سی سی کو بگ تھری کے حق میں قرارداد منظور کروانے کی اجازت دے دی۔ جب نجم سیٹھی آٹھ سالوں کے دواران چھ دوطرفہ سیریز کے معاہدے پر دستخظ کررہے تھے تو میں نے انھیں اسی وقت خبردار کیا تھا کہ معاہدے میں یہ شق بھی شامل کی جائے جس میں متاثرہ فریق کو ثالثی عدالت میں جانے کی اجازت ہو لیکن پی سی بی اس طرح کی کوئی یقین دہانی حاصل کرنے میں ناکام رہا ۔اور بغیر کسی فائدے کے بگ تھری کے حق میں ووٹ دے دیا۔سابق پی سی بی چیئرمین نے بورڈ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ پی سی بی روایات اور احترام کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بھارت سے مسلسل معاہدے کی عمل در آمد پر زور دیتا رہا۔ ملاقات کی منسوخی ایک نجی معاملہ تھا، اس فیصلے کا اطلاق بھارت کے ساتھ کئے معاہدے پر نہیں ہوتا۔جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ون ڈے میچ میں پیش آئی مشکلات پر ان کا کہنا تھا کہ اب بھارت کے لیے ممکن ہی نہیں کہ وہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی میزبانی کرے جبکہ آئی سی سی کے پاس ایونٹ کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے لیے کافی وقت ہے۔