اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر ارباب عالمگیر، انکی اہلیہ عاصمہ ارباب، سابق وزیر تعلیم سندھ پیر مظہر الحق، چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر افتخار کیخلاف انکوائری کی منظوری دیدی ہے۔ سابق ڈی جی سول ایوی ایشن ائر کموڈور( ر) محمد جنید امین اور دیگر کیخلاف شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری سمیت متعدد اہم فیصلے کئے گئے۔ نیب نے مبینہ طور پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات پر سابق وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر ارباب عالمگیر اور سابق رکن قومی اسمبلی عاصمہ ارباب، سابق وزیر تعلیم سندھ پیر مظہر الحق، بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بلوچستان محمد امین عمرانی، سابق صوبائی وزیر اور چیئرمین کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد اسماعیل گجر اور چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر افتخار احمد کیخلاف انکوائری، سابق ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ سمیت دیگر کے خلاف تفتیش اور سابق وزیر عشر زکوٰۃ سندھ دوست محمد، رکن صوبائی اسمبلی نوشہرو فیروز سندھ ڈاکٹر عبدالستار راجپر، پنجاب یونیورسٹی کے بعض حکام، وزارت تحفظ خوراک و تحقیق کے افسروں اور سابق ڈی جی سول ایوی ایشن ایئر کموڈور (ر) محمد جنید امین و دیگر حکام کیخلاف شکایات کی جانچ پڑتال کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹر اسلام آباد چیئرمین نیب قمر زمان چودھری کی زیرصدارت ہوا جس میں پیر مظہر الحق اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی۔ ملزموں پر محکمہ تعلیم سندھ میں 13 ہزار اساتذہ کو غیرقانونی طریقے سے بھرتی کر کے قومی خزانے کو 4 سے 6 ارب روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے پر سابق وفاقی وزیر مواصلات ڈاکٹر ارباب عالمگیر خان اور سابق رکن قومی اسمبلی عاصمہ ارباب عالمگیر، سابق وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بلوچستان محمد امین عمرانی اور سابق وزیر/ چیئرمین کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی محمد اسماعیل گجر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی۔ اجلاس میں اختیارات کے ناجائز استعمال اور فنڈز میں خورد برد کے ذریعے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے پر چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر افتخار احمد اور دیگر کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے کرپشن الزامات اور ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے پر سابق وزیر عشر و زکوٰۃ سندھ دوست محمد اور رکن صوبائی اسمبلی حلقہ نمبر 22 نوشہرو فیروزر سندھ ڈاکٹر عبدالستار راجپر کیخلاف شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی گئی۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ نے پنجاب یونیورسٹی کی زمین غیرقانونی طریقے سے فروخت کر کے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے پر پنجاب یونیورسٹی کے افسروں اور کرپشن الزامات پر وزارت خوراک و تحقیق کے حکام کیخلاف شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی۔ اجلاس میں سابق ڈپٹی ڈی جی سول ایوی ایشن ائرکموڈور (ر) محمد جنید امین، سابق ڈی جی سول ایوی ایشن ائروائس مارشل (ر) ساجد حبیب، سابق ڈائریکٹرز ٹیکنیکل سول ایوی ایشن ائر کموڈور (ر) جاوید خان اور ائر کموڈور (ر) خالد علائو الدین خان اور دیگر کیخلاف دوبارہ انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ملزموں پر پی سی ون اور پی سی ٹو کی تیاری اور منظوری کے بغیر غیر قانونی طریقے سے خریداری اور ٹینڈر دئیے بغیر ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔ ملزموں نے قومی خزانے کو دو ارب 60 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سابق ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ اور سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر گیپکو ابراہیم مجوکہ کیخلاف تفتیش کی منظوری دی۔ ملزموں کے کوائف کے برعکس گیپکو میں 437 ملازمین کو غیر قانونی طریقے سے بھرتی کیا تھا۔ اجلاس میں سندھ پبلک سروس کمشن کے افسران اور دیگر کیخلاف تفتیش کا فیصلہ کیا گیا۔ ملزمان نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے غیر قانونی طریقے سے مجاز افسر بھرتی کئے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے پرائیویٹ ٹھیکیداروں کے 17.371 ملین روپے کی رضا کارانہ واپسی کی درخواست کی منظوری دی جبکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی خیبر پی کے کے افسروں کی رضا کارانہ واپسی کی درخواست مسترد کر دی گئی جبکہ اختیارات سے تجاوز کرنے اور قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے پر ان کیخلاف تفتیش کی منظوری بھی دی۔
نیب نے پی پی پی کے پیر مظہرالحق‘ ارباب عالمگیر‘ ان کی اہلی کیخلاف تحقیقات کی منظوری دیدی
Oct 22, 2015