ہندو انتہا پسندی‘ حکومت نے بھارت سے بجلی کی درآمد کا مجوزہ منصوبہ روک دیا

Oct 22, 2015

اسلام آباد (این این آئی+ اے این این) بھارت میں ہندو انتہا پسندی اور متعصبانہ روئیے کے باعث پاکستان نے توانائی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے بھارت سے 500 سے 4000 میگاواٹ تک بجلی درآمد کا مجوزہ منصوبہ روک دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت پانی و بجلی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان مخالف جذبات انتہا پر ہونے کی صورت میں ہم کس طرح ان سے بجلی کی درآمد بارے سوچ سکتے ہیں۔ وزارت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ بھارت میں موجودہ مودی انتظامیہ نہ صرف پاکستان کے خلاف انتہائی تعصبانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہے بلکہ وہ مذاکرات کی میز پر آنے سے بھی انکار کررہی ہے۔ اس کے علاوہ بھارتی حکومت اپنے ملک میں پاکستانی گلوکاروں، مصنفین اور کھلاڑیوں کے خلاف انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کی بھی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔ ایک روز قبل وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے سینٹ کو بتایا تھا کہ اپریل 2012ء میں پاکستان اور بھارت کے حکام نے بھارت سے 500 میگاواٹ بجلی کی درآمد کے منصوبے پر بات چیت شروع کی تھی جس کے دو سال بعد 2014ء میں بھارت سے عدانی انٹرپرائزز لمیٹڈ (اے ای ایل) کی جانب سے پاکستان کا دورہ کیا گیا تاکہ اس حوالے سے مزید بات چیت کی جاسکے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ اے ای ایل نے اپنے ڈرافٹ میں وزارت کو پیش کش کی کہ آئندہ 2 سے 3 برسوں میں 500 سے 800 میگاواٹ بجلی برآمد کی جاسکتی ہے جبکہ یہ تجویز بھی دی گئی کہ اسے 3500 سے 4000 میگاواٹ تک بڑھایا جاسکتا ہے۔ خواجہ آصف کے مطابق اس حوالے سے مزید کوئی اہم پیش رفت سامنے نہیں آسکی۔

مزیدخبریں