چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہر یار خان علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے سیدھے پی سی بی ہیڈکوارٹررپہنچے اور شکوے شکایات سے بھر پور پریس کانفرنس کر ڈالی۔شہریارخان نے کہا وہ بھارتی کرکٹ بورڈ سے یہ کہنے گئے تھے کہ معاملے کو ٹالنا چھوڑیں اور جواب دیں۔بھارتی کرکٹ بورڈ نے خراب حالات کے باوجود ممبئی ملاقات کیلئے بلایا ۔شہریار خان نے کہا بھارتی بورڈ نے کوئی مسئلہ پیدا نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی تھی۔انہوں نے کہا کہ وہ بھارتی بورڈ کے مہمان تھے لیکن شیوسینا کے کارکن باآسانی بورڈ کے دفتر میں گھس گئے۔شہر یار نے کہا وہ انتظار میں رہے کہ شاید شام کواسی ہوٹل یاکہیں اورملاقات ہوجائے۔لیکن بھارتی بورڈ نے کوئی جواب نہ دیا۔چیئرمین پی سی بی نے کہا بھارتی بورڈ کو معافی مانگنے کی بھی توفیق نہیں ہوئی۔ جس کے بعد فیصلہ کر لیا کہ اب کوئی بات نہیں کرنی ۔انہوں نے کہا سیریز نہ ہونے سے بھارت کو بہت نقصان ہوگا۔سیاست اور کرکٹ کو الگ الگ رکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا پاک بھارت سیریز کے امکانات بہت کم ہیں مگر دروازے ابھی بند نہیں ہوئے۔ آئی سی سی کے پاس جائیں گے۔شہر یار خان نے کہا پاکستان کی بھارت جانے کی باری 2017 میں ہے ۔ہو سکتا ہے اس وقت تک حالات سازگار ہو جائیں ۔انہوں نے کہا بھارت کو خط لکھیں گے کہ آپ نے جو کیا وہ مہمان نوازی کے تقاضوں کے خلاف ہے۔چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے مزید کہا کہ انتہا پسند عناصر نے بھارتی حکومت کو یرغمال بنا رکھا ہے۔صورتحال ایسی رہی تو ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کھیلنے بھارت نہیں جائیں گے۔