لاہور(احسن صدیق )پاکستان میں سرکلر ڈیٹ کے باعث پاور سیکٹر میں غیر ملکیوں کی طرف سے نئی سرمایہ کاری کم ہو گئی جبکہ کمیونیکیشن سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھ گئی ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاور سیکٹر میں نئی غیر ملکی سرمایہ کاری کا مجموعی حجم صرف 6 کروڑ 17 لاکھ ڈالر رہا جو 66 فیصد کم ہے جب کہ گزشتہ مالی سال کے پہلے تین ماہ میں پاور سیکٹر میں غیر ملکیوں نے تقریباً 19 کروڑ ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کی تھی واضح رہے اس وقت سرکلر ڈیٹ کا حجم تقریباً 300ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کنسٹرکشن سیکٹر میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 18لاکھ ڈالر رہا جو گزشتہ سال سے 87 فیصد کم ہے،مالیاتی سیکٹر میںایک کروڑ 35لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی جوگزشتہ سال کے مقابلے میں 86 فیصد کم ہے ،کیمیکل سیکٹر میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم84لاکھ ڈالر رہا جوگزشتہ سال کے مقابلے میں 57 فیصد کم ہے، تیل اور گیس کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم پہلے سے 46 فیصد کم رہا جبکہ گزشتہ مالی سال اتنی مدت میں اس سیکٹر میں 7کروڑ 7لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی تھی، دوسری طرف رواں مالی سال جولائی سے ستمبر تک کمیونی کیشن سیکٹر میں 2 کروڑ 42 لاکھ ڈالر کی نئی سرمایہ کاری ہوئی جو گزشتہ سال اتنی مدت میں 250 فیصد زیادہ ہے۔ اسی طرح فارما سیوٹیکل سیکٹر میں بیرونی سرمایہ کا ری کا حجم 15لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 91لاکھ ڈالر اور ٹریڈ کے شعبے میں ہونے والی غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 29لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 85لاکھ ڈالر ہو گیا ہے۔
غیر مکی سرمایہ کاری