ملکی تاریخ میں پہلی بار قبائلی علاقے میں فاٹا یونیورسٹی کا قیام

Oct 22, 2016

درہ آدم خیل (بی بی سی اردو ڈاٹ کام) پاکستان میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے میں ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ فاٹا یونیورسٹی کے نام سے منسوب اس تعلیمی ادارے کو نیم خود مختار قبائلی علاقے ایف آر کوہاٹ میں قائم کیا گیا ہے جہاں باقاعدہ کلاسز کا آغاز اگلے ہفتے سے شروع ہورہا ہے۔ فاٹا یونیورسٹی کو ابتدائی طور پر درہ آدم خیل ڈگری کالج میں عارضی طور پر قائم کیا گیا ہے۔ چند کمروں پر مشتمل اس یونیورسٹی میں ابتدائی طور پر چار شعبے قائم کئے گئے ہیں جن میں بی بی اے، سوشیالوجی، پولیٹیکل سائنس اور ریاضی شامل ہیں۔ ان تمام شعبوں میں چار سالہ بی ایس پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد طاہر شاہ نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے قبائلی علاقے قیام پاکستان سے لے کر اب تک انتہائی پسماندہ رہے ہیں اور یہاں تعلیم کی شرح بھی دیگر علاقوں کے مقابلے میں کم رہی ہے۔

مزیدخبریں