بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین نے اپنے قریبی دوست پاکستان کو 8 لڑاکا آبدوزیں فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 5 ارب ڈالر کے اس سودے کو چین کا بڑا دفاعی سودا قرار دیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے اخبار کے مطابق چینی سرکاری میڈیا اور فوج کی ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹس میں بتایا گیا ہے چینی شپ بلڈنگ انڈسٹری کارپوریشن کے چیئرمین ہووین منگ نے پاکستان اور چین کے آبدوزوں کے سودے کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ خبر ان حالات میں سامنے آئی ہے جب پاکستان کے دفاعی تعلقات اس کے سٹرٹیجک اتحادی امریکہ کے ساتھ سردمہری کا شکار ہیں۔ امریکی قانون سازوں نے حال ہی میں پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فروخت بھی رکوا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین کی شپنگ انڈسٹری کارپوریشن نے معاہدے کی تفصیلات پر تبادلہ خیال کیلئے پاک بحریہ کے حکام کے ساتھ 12 اکتوبر کو کانفرنس کی تھی۔ پاک بحریہ کے حکام نے معاہدے کے حوالے سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو آگاہ کر دیا تھا اور یہ بھی بتایا تھا کہ 4 ڈیزل الیکٹرک آبدوزیں کراچی شپ یارڈ میں 2028ء تک تیار کر لی جائیں گی۔ رپورٹ کے مطابق چین کی طرف سے پاکستان کو 4 آبدوزوں کی پہلی کھیپ 2023ء میں ملنے کی توقع ہے۔ ان تمام آبدوزوں میں ایئرا انڈیپنڈنٹ پروپلشن سسٹم نصب ہوگا۔