پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے اسمبلی کا اجلاس جمعہ کے روز قائم مقام سپیکر ڈاکٹر مہر تاج روغانی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں آغاز پر 17 ممبران شریک تھے آہستہ آہستہ ممبران آتے گئے مگرکورم پھر بھی پورا نہ ہوا اجلاس کی کارروائی جاری رہی حتی کہ ایوان سے خیبر پی کے کمشن سٹیٹس آف وومین بل 2016 بھی پاس کروا لیا گیا جس پر اپوزیشن مسلسل خاموش رہی اور اجلاس کورم پورا کئے بغیر چلتا رہا اس دوران وزراء کو منعقدہ عمران خان جلسہ میں جانے کی جلدی تھی انہوں نے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی محمود جان کو اشارہ کیا اور انہوں نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر قائمقام سپیکر نے دو منٹ کیلئے گھنٹیاں بجانے کی رولنگ دی پھر بھی مطلوبہ تعدادسے 2 رکن کم تھے کہ قائمقام سپیکر نے 15 منٹ وقفہ کا اعلان کردیا جس پرجمعیت علماء اسلام کے رکن اسمبلی مفتی جانان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں لہرا دیں، 15 منٹ کی بجائے 25 منٹ کے وقفہ کے بعد ایوان میں کورم پورا نہ ہوسکا تو میڈیم سپیکر نے بڑی معصومیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپوزیشن کے تابڑتوڑ جملوں سے بچنے کیلئے صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان کو حالات کنٹرول کرنے کی درخواست کردی جس پر اپوزیشن سراپا احتجاج بن گئی اور ایوان میںگو عمران گو کے نعرے گونج اٹھے۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگزیب نلوٹھا نے حکومت سے کہا کہ خدا کیلئے اس صوبہ کے عوام پر رحم کرو 10 لاکھ روپے سے زائد رقم اسمبلی کے ایک روزہ اجلاس پر خرچ ہوتے ہیں اور 20 منٹ اجلاس منعقدکرکے کورم کی نشاندہی کے بعد ملتوی کردیا جاتا ہے جو نہ صرف اس ایوان کے ساتھ مذاق ہے بلکہ قوم کا پیسہ ضائع کرنے کے مترادف ہے ایوان میں اپوزیشن کا ہنگامہ اور شور شرابا اس قدر بڑھ گیا کہ قائمقام سپیکر نے اجلاس ملتوی کرتے ہوئے 24 اکتوبر بروز پیر اجلاس دوبارہ طلب کرلیا جس پر ایوان ایک بار پھر گو عمران گو کے نعروں سے گونج اٹھا اور نعرے لگاتے ہوئے اپوزیشن میڈیا سے بات چیت کرنے کیلئے انہیںلیڈر آف اپوزیشن کے چیمبر میں بلالیا جہاں پہنچ کر اپوزیشن روایتی انداز میںگفتگو کرنا شروع کردی۔
خیبر پی کے کمشن سٹیٹس وومین بل کورم کے بغیر ہی پاس ،’’گو عمران گو‘‘ کے نعرے
Oct 22, 2016