کراچی (ہیلتھ رپورٹر)ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید قریشی نے یونیورسٹی کے اوجھا کیمپس میں سات ماہ کی قلیل مدت کے دوران گردوں کی پیوند کاری کے پچیس کیسز مکمل ہونے پر ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن کے اساتذہ و طلبا کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاہے کہ آئندہ سال بون میرو ٹرانسپلانٹ کے آپریشن بھی شروع کیے جا ئیں گے جبکہ جگر لیور ٹرانسپلانٹ کے بھی دس آپریشن کامیابی سے مکمل کیے جاچکے ہیں انہوں نے یہ بات ہفتے کے روز ڈی آئی ایم ای کے زیراہتمام رینل ٹرانسپلانٹ ورکشاپ میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر راشد بن حامد ،ڈاکٹر صباحت، ڈاکٹر تصدق خان، ڈاکٹر ریحان ناصر خان، ڈاکٹر شوبھا لکشمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید قریشی نے کہاکہ ورکشاپ کے ذریعے آج جو کچھ سکھایا گیا وہ عملی زندگی میں دکھی انسانیت خدمت کیلیے کام آئے گا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر راشد بن حامد نے بتایاکہ اوجھا کیمپس میں یکم مارچ دوہزار سترہ سے گردوں کا ٹرانسپلانٹ شروع کیا گیا ہے یہ سرکاری شعبے میں سندھ کا دوسرا ٹرانسپلانٹ سینٹر ہے انہوں نے بتایاکہ ملک بھر میں نجی اور سرکاری شعبے تیس ٹرانسپلانٹ سینٹر اور ایک سو اسی ڈائیلاسس سینٹر کام کررہے ہیں ڈاؤ یونیورسٹی نے مئی دوہزار سولہ میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سولڈ آرگن اینڈ ٹشوز ٹرانسپلانٹیشن(نیسوٹ) قائم کیا جو نہ صرف پاکستان بلکہ مشرق وسطٰی تک خدمات کا دائرہ پھیلائے ہوئے ہے انہوں نے زور دیاکہ ملک میں اعضا کی پیوند کاری خصوصا گردوں کے ٹرانسپلانٹ کے مراکز کی تعداد بڑھائی جانی چاہیے ۔